خارکیو میں روسی حمایت یافتہ انتظامیہ کے سربراہ وٹالی گانچیو نے ایک آن لائن نشریات میں یوکرین کی افواج کی پیش قدمی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی درست اور تیز رفتار تھا اور مزید کہا کہ یوکرین کی افواج نے آبادی کے متعدد مراکز پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔
دریں اثنا یوکرین میں اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی نگرانی کے مشن کی سربراہ، مٹلڈا بوکنر نے کل (جمعہ کو) کہا ہے کہ روس یوکرین کے جنگی قیدیوں سے ملاقات کی اجازت نہیں دے رہا ہے اور ایسے شواہد کے سلسلہ میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ان میں سے کچھ کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے اور جنیوا میں بوگنر نے کہا ہے کہ روس حراست میں لئے گئے جنگی قیدیوں کے دورے کی اجازت نہیں دے رہا ہے اور اس سے پہلے سے زیادہ تشویش پیدا گئی ہے؛ کیونکہ ہم نے روس کے ہاتھوں جنگی قیدیوں کے مصائب کو دستاویزی شکل دی ہے اور ماسکو اس بات کی تردید کرتا ہے کہ جنگی قیدیوں پر تشدد کیا گیا ہے یا ان کے ساتھ برا سلوک کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 13 صفر المظفر 1444ہجری - 10 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر[15992]