ترکی نے داعش کی صفوں کے ایک جج کو گرفتار کر لیا ہے

الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
TT

ترکی نے داعش کی صفوں کے ایک جج کو گرفتار کر لیا ہے

الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
کل (جمعہ) ترک حکام نے بشار الخطاب غزال الصمیدعی سے تفتیش شروع کی ہے جو داعش کے ایک اہم رہنما اور تنظیم کے ممکنہ رہنما کے طور پر ان کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے تنظیم کے سابق سربراہ ابوبکر البغدادی اور اس کے جانشین امیر محمد عبد الرحمٰن المولا الصلبی (ابو ابراہیم القرشی) کی بالترتیب اکتوبر 2019 اور گزشتہ فروری میں شمالی شام میں دو امریکی کارروائیوں میں ہلاکت کے بعد عراقی نژاد الصمیدعی کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ داعش کی صفوں کے اہم ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔

بشار الخطاب کو غزال الصمیدعی کے تخلص سے جانا جاتا ہے جیسے ابو زید،"پروفیسر زید، ابو خطاب العراقی، حاجی زید العراقی اور "ابو المعز العراقی کے نام سے جانا جاتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 صفر المظفر 1444ہجری -  10 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15992]   



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]