ترکی نے داعش کی صفوں کے ایک جج کو گرفتار کر لیا ہے

الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
TT

ترکی نے داعش کی صفوں کے ایک جج کو گرفتار کر لیا ہے

الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
کل (جمعہ) ترک حکام نے بشار الخطاب غزال الصمیدعی سے تفتیش شروع کی ہے جو داعش کے ایک اہم رہنما اور تنظیم کے ممکنہ رہنما کے طور پر ان کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے تنظیم کے سابق سربراہ ابوبکر البغدادی اور اس کے جانشین امیر محمد عبد الرحمٰن المولا الصلبی (ابو ابراہیم القرشی) کی بالترتیب اکتوبر 2019 اور گزشتہ فروری میں شمالی شام میں دو امریکی کارروائیوں میں ہلاکت کے بعد عراقی نژاد الصمیدعی کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ داعش کی صفوں کے اہم ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔

بشار الخطاب کو غزال الصمیدعی کے تخلص سے جانا جاتا ہے جیسے ابو زید،"پروفیسر زید، ابو خطاب العراقی، حاجی زید العراقی اور "ابو المعز العراقی کے نام سے جانا جاتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 صفر المظفر 1444ہجری -  10 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15992]   



عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
TT

عراق میں 2025 کی پارلیمنٹ کے نقشے میں السودانی کے لیے ایک اہم حصہ

نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)
نوری المالکی اور عمار الحکیم گزشتہ دسمبر میں بلدیاتی انتخابات میں شرکت کے دوران (اے ایف پی)

عراق میں حکمران اتحاد نے 2025 میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے لیے شیعہ نشستوں کا نقشہ تیار کرنا شروع کر دیا ہے اور تین معتبر ذرائع کے مطابق، تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی ایک تہائی سے زیادہ شیعہ نشستوں کے ساتھ ایک مضبوط اتحاد کی قیادت کریں گے۔

ان ذرائع میں سے ایک نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ "کوآرڈینیشن فریم ورک" کے ذریعے کیے گئے مطالعہ سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ہر شیعہ جماعت کو اتنی ہی نشستیں حاصل ہوں گی جو اکتوبر 2023 میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں حاصل کی تھیں۔ جب کہ السودانی کو بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہ لینے کے باوجود بھی اگلی پارلیمنٹ میں تقریباً 60 نشستیں ملنے والی ہیں۔

دریں اثنا، مطالعہ سے یہ ثابت ہوا ہے کہ وزیر اعظم نے گزشتہ مہینوں کے دوران شیعہ قوتوں کے ساتھ لچکدار اتحاد حاصل کر لیا ہے۔ جب کہ ایک دوسرے ذریعہ نے کہا کہ "فریم ورک، السودانی کے اس وزن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔" مطالعہ کے مطابق، السودانی کے اتحاد میں "گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 3 گورنرز شامل ہیں جو کوآرڈینیشن فریم ورک کی چھتری سے مکمل طور پر نکل چکے ہیں۔" تیسرے ذریعہ نے وضاحت کی کہ السودانی کے دیگر اتحادی مختلف قوتوں کا مرکب ہیں، جو "تشرین" احتجاجی تحریک سے ابھرے ہیں، یا ایسی ابھرتی ہوئی قوتیں ہیں کہ جن کی کبھی پارلیمانی نمائندگی نہیں رہی، یا وہ ایران کی قریبی پارٹیاں ہیں جنہوں نے مقامی انتخابات میں شاندار نتائج حاصل کیے تھے۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]