ترکی نے داعش کی صفوں کے ایک جج کو گرفتار کر لیا ہے

الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
TT

ترکی نے داعش کی صفوں کے ایک جج کو گرفتار کر لیا ہے

الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
الصمیدعی کو کل استنبول میں لے جاتے ہوئۓ دیکھا جا سکتا ہے (اناضول)
کل (جمعہ) ترک حکام نے بشار الخطاب غزال الصمیدعی سے تفتیش شروع کی ہے جو داعش کے ایک اہم رہنما اور تنظیم کے ممکنہ رہنما کے طور پر ان کی طرف اشارہ کیا جاتا ہے۔

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے تنظیم کے سابق سربراہ ابوبکر البغدادی اور اس کے جانشین امیر محمد عبد الرحمٰن المولا الصلبی (ابو ابراہیم القرشی) کی بالترتیب اکتوبر 2019 اور گزشتہ فروری میں شمالی شام میں دو امریکی کارروائیوں میں ہلاکت کے بعد عراقی نژاد الصمیدعی کی گرفتاری کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ داعش کی صفوں کے اہم ترین رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔

بشار الخطاب کو غزال الصمیدعی کے تخلص سے جانا جاتا ہے جیسے ابو زید،"پروفیسر زید، ابو خطاب العراقی، حاجی زید العراقی اور "ابو المعز العراقی کے نام سے جانا جاتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 13 صفر المظفر 1444ہجری -  10 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15992]   



مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
TT

مصر اور ترکیا "نئے صفحہ" کا آغاز کر رہے ہیں

سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)
سیسی قاہرہ میں اردگان سے ملاقات کرتے ہوئے (مصری ایوان صدر)

مصر اور ترکیا نے دوطرفہ تعلقات کی راہ میں ایک "نئے دور" کا آغاز کیا اور کل (بروز بدھ)، قاہرہ نے مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے ترک ہم منصب رجب طیب اردگان کے درمیان ایک سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ جب کہ اردگان نے گذشتہ 11 سال سے زائد عرصے میں پہلی بار مصر کا دورہ کیا ہے۔

السیسی نے اردگان کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ "یہ دورہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک نیا صفحہ کھولتا ہے، جو ہمارے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دے گا۔" انہوں نے آئندہ اپریل میں ترکی کے دورے کی دعوت قبول کرنے کا اظہار کیا۔

جب کہ دونوں صدور کے درمیان ہونے والی بات چیت میں دوطرفہ اور علاقائی سطح پر مشترکہ تعاون کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت ہوئی۔

اردگان نے وضاحت کی کہ بات چیت میں غزہ کی جنگ سرفہرست رہی۔ جب کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی حکومت پر "قتل عام کی پالیسی اپنانے" کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری نیتن یاہو کی طرف سے ایک "جنونی فعل" ہے۔ دوسری جانب، السیسی نے زور دیا کہ انہوں نے ترک صدر کے ساتھ غزہ میں "جنگ بندی" کی ضرورت پر اتفاق کیا ہے۔ (...)

جمعرات-05 شعبان 1445ہجری، 15 فروری 2024، شمارہ نمبر[16515]