یوکرین اپنی پیش رفت کو مضبوط بنا رہا ہے ... اور روس نے "مذاکرات" سے انکار نہیں کیا

روسی افواج کل یوکرین میں نیکولایف – کریفوی روگ کی جانب بمباری کر رہی ہیں (اے پی)
روسی افواج کل یوکرین میں نیکولایف – کریفوی روگ کی جانب بمباری کر رہی ہیں (اے پی)
TT

یوکرین اپنی پیش رفت کو مضبوط بنا رہا ہے ... اور روس نے "مذاکرات" سے انکار نہیں کیا

روسی افواج کل یوکرین میں نیکولایف – کریفوی روگ کی جانب بمباری کر رہی ہیں (اے پی)
روسی افواج کل یوکرین میں نیکولایف – کریفوی روگ کی جانب بمباری کر رہی ہیں (اے پی)

جنگ شروع ہو جانے کے 200 دن گزر جانے کے بعد یوکرین نے ملک کے مشرقی جانب اپنی زمینی پیش قدمی کو بڑھا دیا ہے، جیسا کہ یوکرین کی فوج کے کمانڈر انچیف جنرل ویلری زالوگنی نے کل اعلان کیا تھا کہ ان کی افواج نے شمال کی طرف سے خارکیف کے علاقے میں اپنی دراندازی جاری رکھی ہے اور جنوب اور مشرق کی طرف پیش قدمی کی ہے۔ جیسا کہ یوکرین کی فوج کے کمانڈر انچیف جنرل ویلری زالوگنی نے کل اعلان کیا تھا کہ ان کی افواج نے شمالی جانب خارکیف کے علاقے میں اپنی دراندازی جاری رکھی ہے اور جنوب مشرق کی طرف پیش قدمی کی، اور یہ اس کی تیز رفتار پیش رفت کے ایک دن بعد جس نے روس کو یہ تسلیم کرنے پر مجبور کیا کہ اس نے خطے میں اپنا اہم گڑھ چھوڑ دیا۔
زالوگنی نے "ٹیلی گرام" پر کہا: "ہمیں (روس کے ساتھ) ریاستی سرحد سے الگ کرنے کے لیے صرف 50 کلومیٹر کا فاصلہ ہے،" یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ ان کی افواج نے اس ماہ کے آغاز سے تین ہزار مربع کلومیٹر سے زیادہ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔ لیکن روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی افواج خارکیف کے علاقے میں یوکرائنی فوج کے ٹھکانوں پر درست رہنمائی کے ساتھ بمباری کر رہی ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے گزشتہ کل اپنی یومیہ بریفنگ کے دوران خارکیف کے علاقے کا نقشہ پیش کیا تھا، جس میں اس علاقے سے روسی فوج کے بڑے پیمانے پر انخلاء کو دکھایا گیا تھا،  اور یہ کہ روسی فوج اب دریائے اوسکول کے پیچھے خارکیف کے مشرق میں واقع علاقے کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کے علاوہ کہیں پر کنٹرول نہیں رکھتی۔(...)

پیر - 15 صفر 1444ہجری - 12 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15994]
 



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]