جنگ شروع ہو جانے کے 200 دن گزر جانے کے بعد یوکرین نے ملک کے مشرقی جانب اپنی زمینی پیش قدمی کو بڑھا دیا ہے، جیسا کہ یوکرین کی فوج کے کمانڈر انچیف جنرل ویلری زالوگنی نے کل اعلان کیا تھا کہ ان کی افواج نے شمال کی طرف سے خارکیف کے علاقے میں اپنی دراندازی جاری رکھی ہے اور جنوب اور مشرق کی طرف پیش قدمی کی ہے۔ جیسا کہ یوکرین کی فوج کے کمانڈر انچیف جنرل ویلری زالوگنی نے کل اعلان کیا تھا کہ ان کی افواج نے شمالی جانب خارکیف کے علاقے میں اپنی دراندازی جاری رکھی ہے اور جنوب مشرق کی طرف پیش قدمی کی، اور یہ اس کی تیز رفتار پیش رفت کے ایک دن بعد جس نے روس کو یہ تسلیم کرنے پر مجبور کیا کہ اس نے خطے میں اپنا اہم گڑھ چھوڑ دیا۔
زالوگنی نے "ٹیلی گرام" پر کہا: "ہمیں (روس کے ساتھ) ریاستی سرحد سے الگ کرنے کے لیے صرف 50 کلومیٹر کا فاصلہ ہے،" یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ ان کی افواج نے اس ماہ کے آغاز سے تین ہزار مربع کلومیٹر سے زیادہ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کر لیا ہے۔ لیکن روسی وزارت دفاع نے کہا کہ اس کی افواج خارکیف کے علاقے میں یوکرائنی فوج کے ٹھکانوں پر درست رہنمائی کے ساتھ بمباری کر رہی ہیں۔
روسی وزارت دفاع نے گزشتہ کل اپنی یومیہ بریفنگ کے دوران خارکیف کے علاقے کا نقشہ پیش کیا تھا، جس میں اس علاقے سے روسی فوج کے بڑے پیمانے پر انخلاء کو دکھایا گیا تھا، اور یہ کہ روسی فوج اب دریائے اوسکول کے پیچھے خارکیف کے مشرق میں واقع علاقے کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کے علاوہ کہیں پر کنٹرول نہیں رکھتی۔(...)
پیر - 15 صفر 1444ہجری - 12 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15994]