الزبتھ دوم کے "الوداعی سفر" کا آغاز

ایڈنبرا میں کل "میت کو لے جانے" کے دوران ہجوم قطار میں کھڑا ہے (اے ایف پی)
ایڈنبرا میں کل "میت کو لے جانے" کے دوران ہجوم قطار میں کھڑا ہے (اے ایف پی)
TT

الزبتھ دوم کے "الوداعی سفر" کا آغاز

ایڈنبرا میں کل "میت کو لے جانے" کے دوران ہجوم قطار میں کھڑا ہے (اے ایف پی)
ایڈنبرا میں کل "میت کو لے جانے" کے دوران ہجوم قطار میں کھڑا ہے (اے ایف پی)

کل ملکہ الزبتھ دوم کا "الوداعی سفر" شروع ہوا، جب ان کے تابوت کو بالمورال سے سکاٹ لینڈ کے دیہی علاقوں سے ہوتا ہوا چھ گھنٹے کے فاصلے پر واقع ایڈنبرا لے جایا گیا، جبکہ ہزارہا افراد خاموشی کے ساتھ وہاں جمع ہوگئے۔
دریں اثنا، نئے بادشاہ چارلس سوئم نے سرکاری طور پر اپنا عہدہ سنبھالنے کے اگلے دن بکنگھم پیلس میں دولت مشترکہ کے نمائندوں کا خیر مقدم کیا، جبکہ وہ برطانیہ کے صوبوں کے دارالحکومتوں کا دورہ کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔ جنازے کا جلوس تقریباً 300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد سکاٹ لینڈ کے دارالحکومت ایڈنبرا میں ملکہ کی سرکاری رہائش گاہ "ہولیروڈ" پیلس پہنچا۔ ملکہ کی میت کو "سینٹ گیلز" کیتھیڈرل میں 24 گھنٹے کے لیے رکھا جائے گا۔

پیر - 15 صفر 1444ہجری - 12 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15994]



"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
TT

"حماس" کی فلسطینی دھڑوں کے ساتھ "متحدہ حکومت" پر بات چیت

گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)
گزشتہ روز وسطی غزہ کے الزوائدہ علاقے پر اسرائیلی بمباری کے بعد ایک فلسطینی لڑکی دوسری زخمی بچی کی مدد کر رہی ہے (اے پی)

فلسطینی تحریک "حماس" نے اعلان کیا ہے کہ اس نے دوسرے فلسطینی دھڑوں کے ساتھ ایک "قومی حل" پر اتفاق کیا ہے جس کی بنیاد "متحدہ حکومت" تشکیل دی جائے گی۔ تحریک نے مزید کہا کہ فلسطینی دھڑوں نے غزہ میں جنگ کے بعد کے اسرائیلی اور مغربی منظرناموں کو مسترد کرنے کا اظہار کیا۔

تحریک نے کل جمعرات کے روز ایک بیان میں وضاحت کی کہ اس نے اور دیگر دھڑوں، یعنی: "جہاد اسلامی تحریک"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ"، "فلسطین پیپلز لبریشن فرنٹ - جنرل کمانڈ" اور "ڈیموکریٹک فرنٹ"، نے کئی تجاویز پیش کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس میں "گزشتہ قومی مذاکرات میں طے پانے والے امور پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع قومی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں بلا استثنیٰ تمام فریق شامل ہوں۔

دھڑوں نے تمام اطراف کی شرکت کے ساتھ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات میں مکمل متناسب نمائندگی کے نظام کے تحت عام انتخابات (صدارتی، قانون ساز کمیٹی اور قومی اسمبلی) کے ذریعے فلسطینی سیاسی نظام کو جمہوری بنیادوں پر استوار اور مضبوط کرنے پر بھی اتفاق کیا، تاکہ قومی اتحاد اور شراکت کی بنیادوں اور اصولوں پر اندرونی تعلقات کو از سر نو استوار کیا جا سکے۔"

پانچ فلسطینی دھڑوں نے بیروت میں ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں زور دیا گیا کہ "سب قیدیوں کے بدلے سب قیدی کے معاہدے کے لیے حتمی جنگ بندی اور صہیونی جارحیت کی تمام کاروائیوں کو ختم کرنے اور غزہ کی پٹی سے قابض افواج کے انخلاء کو اس معاہدے کی شرط قرار دیا جائے۔"

توقع ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن خطے میں ایک نئے دورے کا آغاز کریں گے، جو جنگ شروع ہونے کے بعد ان کا چوتھا دورہ ہوگا۔ جبکہ مصر اور قطر کی ثالثی کی کوششیں جاری ہیں تاکہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے معاہدے تک رسائی ممکن ہو سکے۔ (...)

جمعہ-16 جمادى الآخر 1445 ہجری، 29 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16467]