"جوہری توانائی" کا سہ ماہی اجلاس ایران کے بارے میں توقعات کے درمیان شروع ہو رہا ہے

تہران نے اپنی فائل سلامتی کونسل کو بھیجنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا

گروسی ستمبر 2021 میں "ایرانی اٹامک انرجی آرگنائزیشن" کے سربراہ محمد اسلامی کو سن رہے ہیں (جوہری توانائی)
گروسی ستمبر 2021 میں "ایرانی اٹامک انرجی آرگنائزیشن" کے سربراہ محمد اسلامی کو سن رہے ہیں (جوہری توانائی)
TT

"جوہری توانائی" کا سہ ماہی اجلاس ایران کے بارے میں توقعات کے درمیان شروع ہو رہا ہے

گروسی ستمبر 2021 میں "ایرانی اٹامک انرجی آرگنائزیشن" کے سربراہ محمد اسلامی کو سن رہے ہیں (جوہری توانائی)
گروسی ستمبر 2021 میں "ایرانی اٹامک انرجی آرگنائزیشن" کے سربراہ محمد اسلامی کو سن رہے ہیں (جوہری توانائی)

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کا سہ ماہی اجلاس آج پیر کے روز ویانا میں شروع ہو رہا ہے، ایران کے حوالے سے توقعات کے درمیان اور خاص طور پر ایجنسی اور تہران کے درمیان یورینیم کے اثرات کی تحقیقات کے حوالے سے پائے جانے والے اختلافات کی روشنی میں۔
بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے سفیر میخائل الیانوف نے "ٹویٹر" پر کہا، ایران کی نگرانی، حفاظتی اقدامات اور "اوکوس" معاہدے کے تحت جوہری مواد کی بحفاظت منتقلی کے ساتھ ساتھ "یوکرین میں سیکورٹی اور ضمانتیں" ایجنسی کے گورنرز کے اجلاس کے مرکزی موضوعات ہوں گے۔
ایرانی حکومت کے ترجمان میگزین "ایران" نے بین الاقوامی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کی طرف سے ایرانی جوہری فائل کو سلامتی کونسل میں بھیجنے کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ میگزین نے کہا کہ، "سب سے زیادہ امکان یہ ہے کہ ایک انتباہی قرارداد جاری کی جائے گی جس میں ایران سے ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنے کا مطالبہ کیا جائے۔" (...)

پیر - 15 صفر 1444ہجری - 12 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15994]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]