ماسکو نے یوکرین کی پیش قدمی کا جواب بھاری حملوں کے ذریعہ دیا ہے

خارکیو کے مضافات میں روسیوں کی طرف سے ترک کیے گئے ایک خراب ٹینک پر یوکرین کے ایک فوجی کو کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خارکیو کے مضافات میں روسیوں کی طرف سے ترک کیے گئے ایک خراب ٹینک پر یوکرین کے ایک فوجی کو کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو نے یوکرین کی پیش قدمی کا جواب بھاری حملوں کے ذریعہ دیا ہے

خارکیو کے مضافات میں روسیوں کی طرف سے ترک کیے گئے ایک خراب ٹینک پر یوکرین کے ایک فوجی کو کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خارکیو کے مضافات میں روسیوں کی طرف سے ترک کیے گئے ایک خراب ٹینک پر یوکرین کے ایک فوجی کو کھڑا دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روس نے ان بھاری حملوں کے ذریعہ یوکرین کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کر دی ہے جن کے نتیجے میں سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں اور یہ کیو کی جانب سے جوابی کارروائی کے ایک حصے کے طور پر 20 سے زائد قصبوں کی بازیابی کے اعلان کے چند گھنٹے بعد ہوا ہے جس نے اب تک اپنے 3,000 مربع کلومیٹر علاقہ کو آزاد کرایا ہے، علاقہ خاص طور پر ستمبر کے آغاز سے خارکیو کے علاقے میں ایسا کیا گیا ہے۔

یوکرین کی فوج نے کہا ہے کہ مشرقی یوکرین میں "خارکیو اور ڈونیٹسک کے علاقوں میں قصبوں کی آزادی جاری ہے اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ ان کی افواج 24 گھنٹوں کے اندر 20 سے زیادہ قصبوں سے دشمن کو بھگانے میں (فرنٹ لائن کے ساتھ) کامیاب ہوئے ہیں اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ روسی افواج جلد بازی میں اپنی پوزیشنیں چھوڑ کر بھاگ نکلیں۔

تاہم پیر کے روز ماسکو نے اپنی جارحانہ بیان بازی دوبارہ شروع کی تاکہ خارکیو کے علاقے کوبیانسک اور ایزیوم میں یوکرین کے زیر قبضہ علاقوں پر بمباری کا اعلان کیا جا سکے جبکہ اس سے پہلے اس نے اپنے میدان میں نقصان کا اعتراف کیا ہے اور روسی وزارت دفاع نے اطلاع دی ہے کہ یوکرائنی افواج کو خارکیو (شمال مشرقی) اور کریوئے روگ نکولائیف (جنوبی) محوروں پر ایک دن کے دوران 550 سے زیادہ افراد کے ہلاک اور 1000 سے زیادہ افراد کے زخمی ہونے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔(۔۔۔)

 منگل 16 صفر المظفر 1444ہجری -  13 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15995]     



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]