«اوپیک» کو امید ہے کہ تیل کی طلب "کورونا" سے پہلے کی سطح سے تجاوز کر جائے گی

سعودی عرب کی خام تیل کی پیداوار 11 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ گئی ہے

اوپیک کو توقع ہے کہ 2022 میں تیل کی طلب میں 3.1 ملین بیرل یومیہ اور 2023 میں 2.7 ملین بیرل یومیہ اضافہ ہوگا (رائٹرز)
اوپیک کو توقع ہے کہ 2022 میں تیل کی طلب میں 3.1 ملین بیرل یومیہ اور 2023 میں 2.7 ملین بیرل یومیہ اضافہ ہوگا (رائٹرز)
TT

«اوپیک» کو امید ہے کہ تیل کی طلب "کورونا" سے پہلے کی سطح سے تجاوز کر جائے گی

اوپیک کو توقع ہے کہ 2022 میں تیل کی طلب میں 3.1 ملین بیرل یومیہ اور 2023 میں 2.7 ملین بیرل یومیہ اضافہ ہوگا (رائٹرز)
اوپیک کو توقع ہے کہ 2022 میں تیل کی طلب میں 3.1 ملین بیرل یومیہ اور 2023 میں 2.7 ملین بیرل یومیہ اضافہ ہوگا (رائٹرز)

منگل کے روز اوپیک نے 2022 اور 2023 کے دوران تیل کی عالمی طلب میں مضبوط نمو کے لیے اپنی پیشن گوئی کو برقرار رکھا، اس اشارے کا حوالہ دیتے ہوئے کہ بڑی معیشتیں بڑھتی ہوئی افراطِ زر جیسے ناموافق عوامل کے باوجود توقع سے بہتر کام کر رہی ہیں۔
پٹرول برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم (اوپیک) نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ تیل کی طلب میں 2022 میں 3.1 ملین بیرل یومیہ اور 2023 میں 2.7 ملین بیرل یومیہ اضافہ ہو گا، جو گزشتہ ماہ میں اس کی توقعات سے مختلف نہیں ہے،  امید ہے کہ یہ طلب آئندہ سال "کورونا" سے پہلے کی سطح سے تجاوز کر جائے گی۔
سعودی عرب نے تنظیم (اوپیک) کو آگاہ کیا کہ اس کی تیل کی پیداوار گزشتہ ماہ 11 ملین بیرل یومیہ کی سطح سے تجاوز کر گئی ہے جو تقریباً دو سالوں میں پہلی بار ہے اور یہ مملکت کی جانب سے تیل کی عالمی منڈی کو مستحکم کرنے کے لیے کام کرنے کے اپنے عزم کی تکمیل کی روشنی میں ہے۔
یہ اضافہ تنظیم کی ماہانہ رپورٹ میں اس وقت ظاہر ہوا جب تنظیم کے ممالک نے تیل کی قیمتیں بلند سطح تک پہنچنے کی روشنی میں اپنی سابقہ ​​سطح پر سپلائی بحال کرنے کے لیے پیداوار میں اضافے کی رفتار کو تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
تیل کی کھپت نچلی سطح تک پہنچ گئی ہے جیسا کہ وباء کے دوران تھی، حالانکہ قیمتوں میں اضافے اور چین میں کورونا وائرس کے پھیلنے نے 2022 کے لیے ترقی کی پیش گوئیاں کم کر دی ہیں۔ اوپیک نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ اس کی نظر میں کٹوتیوں نے تیل کی کھپت میں 2019 کی سطح سے آگے 2023 تک تاخیر کی ہے۔(...)

بدھ - 18 صفر 1444ہجری - 14 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [ 15996]
 



سلامتی کونسل کا غزہ کی پٹی کے بحران پر بحث کے لیے ایک بند اجلاس کا انعقاد

غزہ کے لیے امداد کی ترسیل میں اضافے پر ووٹنگ کا متوقع سیشن قرارداد کے الفاظ پر اختلاف کے سبب ایک سے زیادہ مرتبہ ملتوی ہو چکا ہے (ای پی اے)
غزہ کے لیے امداد کی ترسیل میں اضافے پر ووٹنگ کا متوقع سیشن قرارداد کے الفاظ پر اختلاف کے سبب ایک سے زیادہ مرتبہ ملتوی ہو چکا ہے (ای پی اے)
TT

سلامتی کونسل کا غزہ کی پٹی کے بحران پر بحث کے لیے ایک بند اجلاس کا انعقاد

غزہ کے لیے امداد کی ترسیل میں اضافے پر ووٹنگ کا متوقع سیشن قرارداد کے الفاظ پر اختلاف کے سبب ایک سے زیادہ مرتبہ ملتوی ہو چکا ہے (ای پی اے)
غزہ کے لیے امداد کی ترسیل میں اضافے پر ووٹنگ کا متوقع سیشن قرارداد کے الفاظ پر اختلاف کے سبب ایک سے زیادہ مرتبہ ملتوی ہو چکا ہے (ای پی اے)

آج، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ارکان غزہ کی پٹی کے بحران پر بات چیت کے لیے ایک بند اجلاس منعقد کریں گے، جس کے بعد ایک کھلا اجلاس ہوگا۔

ساحلی سیکٹر میں انسانی امداد کی ترسیل میں اضافے پر ووٹنگ کا متوقع سیشن گذشتہ بدھ کے روز بھی ملتوی ہوگیا، جو کہ مسودے کے الفاظ پر باہمی اختلاف کے سب پہلے بھی کئی بار ملتوی ہو چکا ہے۔

متحدہ عرب امارات کی طرف سے تیار کردہ قرارداد کے مسودے میں امداد کی ترسیل کو بڑھانے اور اس کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کا میکنزم قائم کرنا شامل ہے۔

پریس رپورٹس کے مطابق، واشنگٹن کو خدشہ ہے کہ اس میں لڑائی کو روکنے اور اسرائیل اور حماس سے غزہ کی پٹی اور اس کے مختلف علاقوں میں امداد پہنچانے کے لیے تمام سمندری، زمینی اور فضائی راستوں کے استعمال کی سہولت فراہم کرنے کا مطالبہ شامل ہے۔

جمعہ-09 جمادى الآخر 1445ہجری، 22 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16460]