"عالمی صحت": دنیا کووڈ-19 کو ختم کرنے کے قریب ہے

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

"عالمی صحت": دنیا کووڈ-19 کو ختم کرنے کے قریب ہے

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے زور دے کر کہا ہے کہ دنیا "کوویڈ 19" کی وبا کو ختم کرنے کے پہلے سے کہیں زیادہ قریب ہے جس نے 2019 کے اختتام سے اب تک لاکھوں لوگوں کی جانیں لے لی ہے۔
 
ٹیڈروس نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پچھلے ہفتے "کوویڈ 19" سے ہونے والی ہفتہ وار اموات کی تعداد مارچ 2020 کے بعد اپنی کم ترین سطح پر آگئی ہے اور ہم اس وبائی مرض کو ختم کرنے کے لئے اس سے بہتر پوزیشن میں کبھی نہیں تھے لیکن انہوں نے خبردار کیا ہےکہ ہمیں ابھی تک اس کا احساس نہیں ہے لیکن انجام قریب ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی جانب سے شائع ہونے والی تازہ ترین وبائی امراض کی رپورٹ کے مطابق "کوویڈ 19" گزشتہ ہفتے کے مقابلے یعنی 29 اگست سے 4 ستمبر کے دوران انفیکشنز کی تعداد میں 12 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اس سے قبل اس کے متاثرین کی تعداد تقریباً 4.2 ملین تک پہنچ گئی تھی۔

ٹیڈروس نے دنیا کو ایک ایسے شخص سے تشبیہ دی ہے جو میراتھن دوڑتا ہے اور جب وہ ختم لائن کو دیکھتا ہے تو نہیں رکتا ہے بلکہ اور تیزی سے اور تمام توانائی کے ساتھ دوڑتا ہے اور ہم بھی اسی کی طرح ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 18 صفر المظفر 1444ہجری -  15 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15997]     



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]