سعودی ولی عہد "ای سپورٹس حکمت عملی" کا آغاز کر رہے ہیں

اس کا مقصد جی ڈی پی کو 50 ارب ریال تک بڑھانا اور 39,000 ملازمتوں کے مواقع پیدا کرنا ہے

سعودی ولی عہد "ای سپورٹس حکمت عملی" کا آغاز کر رہے ہیں
TT

سعودی ولی عہد "ای سپورٹس حکمت عملی" کا آغاز کر رہے ہیں

سعودی ولی عہد "ای سپورٹس حکمت عملی" کا آغاز کر رہے ہیں

ولی عہد، نائب وزیراعظم اور اقتصادی و ترقیاتی امور کی کونسل کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز نے کل جمعرات کے روز کھیلوں اور ای سپورٹس کے لئے قومی حکمت عملی کا آغاز کیا جو کہ مملکت سعودی عرب کو اس شعبے میں عالمی مرکز بنانے کی جانب ایک نیا قدم ہے۔
ولی عہد نے کہا: "سعودی نوجوانوں توانائی و تخلیقی صلاحیت اور الیکٹرانک گیمز میں دلچسپی کھیلوں اور الیکٹرانک گیمز کی جانب قومی حکمت عملی کے ایسے دو محرک ہیں، جو 2030 تک مملکت کو گیمنگ اور الیکٹرانک اسپورٹس کے شعبہ میں عالمی مرکز بنانے کے مقصد کے ساتھ انہیں روزگار اور تفریح کے بہترین نئے مواقع فراہم کرتے ہوئے گیمنگ کمیونٹی کی مقامی اور عالمی سطح پر امنگوں کو پورا کرتا ہے۔"
اس حکمت عملی میں تین اہم اہداف شامل ہیں، جو کہ کھلاڑیوں کے تجربے کو بہتر بنا کر اور تفریح ​​کے نئے مواقع فراہم کر کے ان کے معیار زندگی کو بلند کرنا، جی ڈی پی میں تقریباً 50 بلین ریال کا حصہ ڈال کر اقتصادی اثر حاصل کرنا اور 2030 تک براہ راست یا بالواسطہ 39 ہزار سے زائد روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنا شامل ہیں۔ جس کا مقصد مملکت کے اسٹوڈیوز میں 30 سے ​​زیادہ عالمی سطح کی مسابقتی گیمز تیار کرکے عالمی قیادت تک پہنچنا اور الیکٹرانک سپورٹس میں پیشہ ور کھلاڑیوں کی تعداد کے اعتبار سے تین بہترین ممالک میں شامل ہونا ہے۔(...)

جمعہ - 20 صفر 1444ہجری - 16 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [15998]
 



ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
TT

ایران پر ہماری فتح شکوک و شبہات کا جواب ہے: اسماعیل محمد "الشرق الاوسط سے"

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)
قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد (تصویر: علی خمج)

قطر کی قومی ٹیم کے کھلاڑی اسماعیل محمد نے کہا ہے کہ "ایشین کپ 2023" کے سیمی فائنل میں ایران کا مقابلہ کرنا اگرچہ آسان نہیں تھا لیکن اس میں فتح سب کی محنت اور اعلیٰ کارکردگی کی بدولت ہے۔

 "الشرق الاوسط" کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محمد نے کہا: "یہ میچ آسان نہیں تھا۔ سب نے دیکھا کہ اس میں کیسا جوش و خروش تھا اور کیسے سنسنی خیرز اختتام ہوا، پہلے ایرانی ٹیم غالب آئی، پھر ہماری ٹیم واپس آئی اور آگے بڑھ گئی۔ "میرے خیال میں یہ کھلاڑیوں کی مضبوط توجہ اور اپنی کارکردگی پر خود اعتمادی کا نتیجہ ہے۔"

 اسماعیل محمد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "مجھے لگتا ہے کہ آج ہم نے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو کہتے ہیں کہ قطر کی قومی ٹیم اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرتی۔ آج سب نے دیکھا کہ ٹیم نے کتنی خوبصورت کارکردگی دکھائی۔"(...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]