خامنئی سخت طبی نگرانی میں ہیں

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنئی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی سپریم لیڈر علی خامنئی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

خامنئی سخت طبی نگرانی میں ہیں

ایرانی سپریم لیڈر علی خامنئی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایرانی سپریم لیڈر علی خامنئی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی اخبار "نیویارک ٹائمز" نے ایرانی سپریم لیڈر علی خامنئی کی صحت کی حالت کے بارے میں ان کے جاننے والے لوگوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ انہیں کئی ڈاکٹروں کی سخت طبی نگرانی میں رکھا گیا ہے جبکہ انہوں نے گزشتہ ہفتے کے دوران اپنی تمام ملاقاتوں اور اجلاسوں کو منسوخ کر دیا ہے۔

اس معاملے سے واقف ایک شخص نے بتایا ہے کہ 83 سالہ خامنئی کے پیٹ میں شدید درد اور تیز بخار کے بعد ان کی آنتوں میں رکاوٹ کی وجہ سے گزشتہ ہفتے سرجری ہوئی تھی اور اخبار نے یہ واضخ بھی کیا کہ چار افراد جن میں سے دو ایران میں ہیں اور ایرانی پاسداران انقلاب سے قریبی تعلقات رکھنے والے ایک دوسرے شخص نے خامنئی کی صحت جیسے حساس معاملے پر بات کرنے کے لئے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 20 صفر المظفر 1444ہجری -  17 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[15999]     



"سائبر حملے" سے ایرانی پٹرول پمپس کی سروس معطل

تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
TT

"سائبر حملے" سے ایرانی پٹرول پمپس کی سروس معطل

تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)
تہران میں پٹرول پمپوں کی سروس معطل ہونے پر کاریں انتظار میں کھڑی ہیں (اے ایف پی)

ایران میں ایک "سائبر حملے" نے پورے ملک میں پٹرول پمپس کی سروس کو معطل کر دیا اور ایک اسرائیلی ہیکنگ گروپ نے اس کی ذمہ داری قبول کی ہے، جب کہ یہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز کے 70 دن بعد دونوں قدیم دشمنوں کے درمیان "شیڈو وار" کی واپسی کا تازہ اشارہ ہے۔

کل ایرانی وزارت تیل نے کہا کہ سائبر حملے میں پٹرول پمپس کمپنی کے سرورز ہیک ہونے کے بعد ملک کے 60 فیصد حصے میں ایندھن کی سپلائی روک دی گئی۔ حکام نے ایرانیوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے کام کریں گے۔

دارالحکومت تہران میں بنیادی اسٹیشنز کے معطل ہونے سے قبل اتوار کو شام گئے پٹرول پمپس کی سروس معطل ہونے کی خبریں پھیلنے لگیں۔ جس پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے وزیر پٹرولیم جواد اوجی کو حکم دیا کہ وہ پٹرول پمپس کی سروس کو بحال کریں اور خرابی کی صورت میں بروقت لوگوں کو اطلاع دیں۔

ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کہا کہ "پریڈیٹری اسپیرو" یا "شکاری پرندہ" نامی ایک ہیکنگ گروپ نے اس معاملے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جیسا کہ مقامی اسرائیلی میڈیا نے بھی ذمہ داری قبول کرنے کے بارے میں ایسی ہی رپورٹیں شائع کیں ہیں۔

"رائٹرز" کے مطابق، ہیکنگ گروپ نے "ٹیلیگرام" ایپلی کیشن پر ایک بیان میں کہا: "یہ سائبر حملہ ہنگامی خدمات کو کسی بھی ممکنہ نقصان سے بچاتے ہوئے کنٹرولڈ انداز میں کیا گیا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈیجیٹل حملہ "اسلامی جمہوریہ اور خطے میں اس کے ایجنٹوں کے حملوں کے جواب میں ہے۔" (…)

منگل-06 جمادى الآخر 1445ہجری، 19 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16457]