ایرانی سپریم لیڈر علی خامنئی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
واشنگٹن لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
خامنئی سخت طبی نگرانی میں ہیں
ایرانی سپریم لیڈر علی خامنئی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
امریکی اخبار "نیویارک ٹائمز" نے ایرانی سپریم لیڈر علی خامنئی کی صحت کی حالت کے بارے میں ان کے جاننے والے لوگوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ انہیں کئی ڈاکٹروں کی سخت طبی نگرانی میں رکھا گیا ہے جبکہ انہوں نے گزشتہ ہفتے کے دوران اپنی تمام ملاقاتوں اور اجلاسوں کو منسوخ کر دیا ہے۔
اس معاملے سے واقف ایک شخص نے بتایا ہے کہ 83 سالہ خامنئی کے پیٹ میں شدید درد اور تیز بخار کے بعد ان کی آنتوں میں رکاوٹ کی وجہ سے گزشتہ ہفتے سرجری ہوئی تھی اور اخبار نے یہ واضخ بھی کیا کہ چار افراد جن میں سے دو ایران میں ہیں اور ایرانی پاسداران انقلاب سے قریبی تعلقات رکھنے والے ایک دوسرے شخص نے خامنئی کی صحت جیسے حساس معاملے پر بات کرنے کے لئے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔(۔۔۔)
مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتارhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86/4561681-%D9%85%DB%81%D8%B3%D8%A7-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%D9%BE%D8%B1-600-%D8%B3%DB%92-%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AE%D9%88%D8%A7%D8%AA%DB%8C%D9%86-%DA%AF%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1
مہسا امینی کی برسی کے موقع پر 600 سے زائد ایرانی خواتین گرفتار
ایک ایرانی خاتون تہران میں قرچک جیل کے خواتین والے حصے کے دروازے سے گزر رہی ہے (میزان)
ایرانی مظاہروں میں زیرحراست افراد کے حالات کی پیروی کرنے والی ایک کمیٹی نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے مہسا امینی کی ہلاکت کی پہلی برسی کے موقع پر تہران اور دیگر شہروں میں کم از کم 600 خواتین کو گرفتار کیا گیا ہے۔
کمیٹی نے بتایا کہ حکام نے زیادہ تر خواتین قیدیوں کو مالی ضمانت پر رہا کیا، دریں اثنا اس جانب بھی اشارہ کیا کہ درجنوں خواتین کو ایرانی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا گیا ہے۔
ایران سے باہر فارسی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حکام نے 130 خواتین قیدیوں کو تفتیشی عمل کے مکمل ہونے اور ان کی مستقبل کا فیصلہ ہونے تک انہیں قرچک جیل کے عارضی سیلوں میں منتقل کر دیا ہے۔
کمیٹی نے نشاندہی کی کہ ایرانی شہروں میں سیکورٹی سروسز کی جانب سے مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی اقدامات کے دوران 118 خواتین قیدیوں کی شناخت کی گئی۔
یاد رہے کہ 16 ستمبر 2022 کو ایرانی اخلاقی پولیس نے ناقص حجاب پہننے کے الزام میں 22 سالہ نوجوان ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کو گرفتار کیا تھا جو دوران حراست کوما میں جانے کے 3 دن بعد انتقال کر گئی تھی۔(...)