لبنان میں لاقانونیت کے خدشات بڑھ رہے ہیں جو افراتفری کا باعث بنے گا جسے سیکورٹی فورسز قابو کرنے میں ناکام ہو سکتی ہیں۔ یہ خدشات معاشی بحران کی شدت، غربت کی بلند شرح، سیکورٹی اہلکاروں کی تنخواہوں کی قدر میں کمی کی وجہ سے ہیں، جبکہ سپاہی کی ماہانہ تنخواہ 33 ڈالر کے برابر بھی نہیں ہے۔
اس ہفتے بینکوں میں ہنگامہ آرائی نے سیکیورٹی خدشات کو بڑھا دیا ہے، جیسا کہ جمع کنندگان اپنی 2019 سے محفوظ شدہ رقوم کے حصول کے لئے زبردستی متعدد بینکوں کی شاخوں میں داخل ہوگئے اور ملازمیں کو ہتھیار کے زور پر یرغمال بنا کر دھمکیاں دیں، یہ ایک ایسا رجحان ہے جس پر بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اس پر قابو پانا مشکل ہے اور یہ ڈکیتی اور چوری کی بڑھتی ہوئی شرحوں کے ساتھ ہے۔
"مشرق وسطیٰ اور خلیجی مرکز برائے عسکری تجزیہ - ANIMA " کے سربراہ ریاض قہوجی نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ: "ڈالر کی حیرت انگیز طور پر بڑی چھلانگ نے خزانے کے دیوالیہ ہونے کے نتیجے میں لوگوں کے پہلے سے مشکل حالات کو مزید بڑھا دیا ہے۔" جو متنبہ کرتا ہے کہ "صورتحال خطرناک ہے اور یہ دن گزرنے کے ساتھ زیادہ سے زیادہ خطرناک ہوتی جا رہی ہے، جس سے ریاست کی اپنی شناخت ختم ہونے اور اس کے وجود کے خاتمے کا خطرہ ہے۔"(...)
اتوار - 22 صفر 1444ہجری - 18 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16000]