ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کے موقع پر لندن میں سیکیورٹی الرٹ

شہزادہ ولیم اور ہیری اور آنجہانی ملکہ برطانیہ کے باقی پوتے اور نواسیوں کو کل ان کے تابوت کے گرد کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہزادہ ولیم اور ہیری اور آنجہانی ملکہ برطانیہ کے باقی پوتے اور نواسیوں کو کل ان کے تابوت کے گرد کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ملکہ برطانیہ کی آخری رسومات کے موقع پر لندن میں سیکیورٹی الرٹ

شہزادہ ولیم اور ہیری اور آنجہانی ملکہ برطانیہ کے باقی پوتے اور نواسیوں کو کل ان کے تابوت کے گرد کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہزادہ ولیم اور ہیری اور آنجہانی ملکہ برطانیہ کے باقی پوتے اور نواسیوں کو کل ان کے تابوت کے گرد کھڑے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لندن سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ سابق برطانوی وزیر اعظم ونسٹن چرچل کی موت کے بعد اپنی پہلی باضابطہ آخری رسومات کی تیاری کر رہا ہے اور لندن پولیس نے کہا ہے کہ ملکہ الیزابتھ دوم کی آخری رسومات کل حفاظتی کاروائی کو یقینی بناتے ہوئے اب تک کی سب سے بڑی تقریب ہوگی۔

کل کنگ چارلس سوم اور ویلز کے پرنس ولیم نے آنجہانی ملکہ کے تابوت کو الوداع کہنے کے لئے گھنٹوں قطار میں کھڑے ہجوم سے اچانک ملاقات کیا اور ویسٹ منسٹر ہال میں تابوت کو دیکھنے کے لئے پیر کی صبح ساڑھے چھ بجے تک ہزاروں لوگ آتے رہیں گے۔

بادشاہ اور ان کے بھائیوں کی مثال پر عمل کرتے ہوئے شہزادہ ولیم اور ہیری کل شام ملکہ کے تابوت کی حفاظت کے لئے ملکہ کے دوسرے پوتے پوتیوں کے ساتھ شامل ہوئے اور کل صبح تابوت کو جلوس کے طور پر ویسٹ منسٹر کیتھیڈرل لے جایا جائے گا جہاں 10 بجے جنازہ ادا کیا جائے گا اور سیکڑوں بادشاہوں اور عالمی رہنماؤں سمیت دو ہزار افراد کو سرکاری جنازے میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 22 صفر المظفر 1444ہجری -  18 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16000]     



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]