ملکہ کی آخری ملاقاتیں

چارلس نے بکنگھم پیلس میں سربراہان مملکت کا خیر مقدم کیا

امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے گزشتہ روز ملکہ الزبتھ کے تابوت کو الوداع کیا (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے گزشتہ روز ملکہ الزبتھ کے تابوت کو الوداع کیا (اے ایف پی)
TT

ملکہ کی آخری ملاقاتیں

امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے گزشتہ روز ملکہ الزبتھ کے تابوت کو الوداع کیا (اے ایف پی)
امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے گزشتہ روز ملکہ الزبتھ کے تابوت کو الوداع کیا (اے ایف پی)

آج ملکہ الزبتھ دوم کی اپنی عوام اور دنیا سے آخری ملاقات تھی۔  آج ہونے والی سرکاری تدفین میں برطانوی شاہی خاندان، سیاسی اشرافیہ اور فوج اور عدلیہ کے رہنماؤں کے ساتھ شرکت کے لیے سربراہان مملکت گزشتہ روز برطانوی دارالحکومت پہنچے۔
کل لندن نے آنجہانی ملکہ کی آخری رسومات کے ساتھ پروٹوکول اور لاجسٹک تیاریاں مکمل کیں جبکہ پولیس نے 10 ہزار پولیس اہلکاروں کی شرکت کے ساتھ اپنی تاریخ کا سب سے بڑا سیکیورٹی آپریشن شروع کیا۔
دہائیوں کے سب سے بڑے سفارتی واقعے کے موقع پر، تقریباً دو سو ممالک کے نمائندوں نے شاہ چارلس سوم سے تعزیت کی، جبکہ ویسٹ منسٹر ہال سے ان کے چرچ اور پھر ونڈسر تک لے جانے والے تابوت کو دیکھنے کے لیے آج تقریباً 20 لاکھ لوگ لندن کی سڑکوں پر کھڑے ہوں گے، جہاں انہیں اپنے والدین اور شوہر ڈیوک آف ایڈنبرا کے ساتھ دفن کیا جائے گا۔
 آخری رسومات کے آغاز سے چند گھنٹے قبل کل کنگ چارلس سوم نے بکنگھم پیلس میں عالمی رہنماؤں کا خیر مقدم کیا۔ امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جِل ویسٹ منسٹر ہال میں ملکہ کے تابوت پر آخری نظر ڈالنے کے بعد حاضرین میں سب سے آگے تھے، جب کہ ان کی الوداعی کے لیے سوگواروں کی قطاریں صبح تک جاری رہیں گی۔ اسپین کے بادشاہ اور ملکہ، فرانسیسی صدر، اور کینیڈا اور نیوزی لینڈ کے وزرائے اعظم نے شاہی محل میں مہمانوں کے ساتھ شامل ہونے سے پہلے تابوت کی زیارت کی۔

پیر - 23 صفر 1444ہجری - 19 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16001]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]