ایک سیکورٹی ذریعہ کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ "عوامی ہجوم" کے مسلح دھڑوں نے عراق کے وسطی اور جنوبی شہروں سے سرگرم افراد کی ایک فہرست تیار کی ہے تاکہ انہیں "تحلیل شدہ بعث پارٹی سے تعلق" کے الزام میں گرفتار کیا جا سکے۔
سیکیورٹی ذریعہ نے تصدیق کی کہ گرفتاری کے زیادہ تر وارنٹ "بعث پارٹی" کے ارکان سے ملاقاتوں کے "من گھڑت شواہد" پر مبنی تھے۔ "عوامی ہجوم" نے عراقی سرگرم افراد کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے "تحلیل شدہ بعث" کے الزام کا اعادہ کیا جس میں "فتنہ انگیزی" اور "چہلم کی رسومات کو سبوتاژ کرنے" کے ساتھ ساتھ "ایک (بعثی اسکیم)، جسے عراق کے اندر اور باہر سے (بعثیوں) کا نیٹ ورک چلا رہا ہے، کے ضمن میں مذہبی علامتوں کو نشانہ بنانے کا الزام ہے"۔
ایک عراقی کارکن نے "الشرق الاوسط" کو بتایا کہ دھڑوں نے "اپنے اہداف کے حصول میں ایک جال تیار کیا ہے، جس میں احتجاجی تحریک کی حمایت کے بدلے لوگوں کو رقوم فراہم کی جاتی ہیں، اس سے پہلے کہ وہ یہ دعویٰ کریں کہ وہ حکومت کو گرانے کے لیے (بعث پارٹی) کے حامیوں کے ساتھ مل کر کام کرنے والے خلیوں کا حصہ ہیں۔"(...)
پیر - 23 صفر 1444ہجری - 19 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16001]