یوکرین کے لوگ اجتماعی قبر میں اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں

فرانزک ماہرین خارکیو کے شہر ایزیوم کے ایک قبرستان میں لاشوں کی تلاش کر رہے ہیں (رائٹرز)
فرانزک ماہرین خارکیو کے شہر ایزیوم کے ایک قبرستان میں لاشوں کی تلاش کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

یوکرین کے لوگ اجتماعی قبر میں اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں

فرانزک ماہرین خارکیو کے شہر ایزیوم کے ایک قبرستان میں لاشوں کی تلاش کر رہے ہیں (رائٹرز)
فرانزک ماہرین خارکیو کے شہر ایزیوم کے ایک قبرستان میں لاشوں کی تلاش کر رہے ہیں (رائٹرز)

کل یوکرین کے شہری اپنے پیاروں کی تلاش کے لیے خارکیو علاقے کے (شمال مشرقی) قصبے ایزیوم میں پائی جانے والی اجتماعی قبر کی طرف روانہ ہوئے۔ جبکہ ہنگامی ٹیمیں سینکڑوں لاشوں کو نکالتی رہیں جو روسی افواج کو علاقے سے نکالے جانے کے بعد ملی تھیں۔ اگرچہ فوری طور پر موت کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا لیکن رہائشیوں نے بتایا کہ کچھ کی موت فضائی حملے میں ہوئی تھی۔ یوکرائنی حکام نے بتایا کہ کم از کم ایک لاش کو ہتھکڑی لگی ہوئی تھی اور گلے پر رسی کے نشانات تھے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ تفتیش کاروں کو قبرستان میں دفن افراد پر تشدد کئے جانے کے شواہد ملے ہیں۔ انہوں نے ہفتے کی شام ایک تقریر میں مزید کہا: "خارکیو کے آزاد کرائے گئے علاقوں میں مختلف شہروں اور قصبوں میں دس سے زیادہ ٹارچر سیل ملے ہیں... مقبوضہ علاقوں میں تشدد عموما پھیلا ہوا تھا۔ ایسا نازیوں نے کیا تھا۔ یہی (روسی) کر رہے ہیں۔" انہوں نے جاری رکھتے ہوئے مزید کہا، "ان کا اسی طرح احتساب کیا جائے گا، خواہ میدان جنگ میں ہو یا کمرہ عدالت میں۔"(...)

پیر - 23 صفر 1444ہجری - 19 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16001]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]