یوکرین کے لوگ اجتماعی قبر میں اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں

فرانزک ماہرین خارکیو کے شہر ایزیوم کے ایک قبرستان میں لاشوں کی تلاش کر رہے ہیں (رائٹرز)
فرانزک ماہرین خارکیو کے شہر ایزیوم کے ایک قبرستان میں لاشوں کی تلاش کر رہے ہیں (رائٹرز)
TT

یوکرین کے لوگ اجتماعی قبر میں اپنے پیاروں کو تلاش کر رہے ہیں

فرانزک ماہرین خارکیو کے شہر ایزیوم کے ایک قبرستان میں لاشوں کی تلاش کر رہے ہیں (رائٹرز)
فرانزک ماہرین خارکیو کے شہر ایزیوم کے ایک قبرستان میں لاشوں کی تلاش کر رہے ہیں (رائٹرز)

کل یوکرین کے شہری اپنے پیاروں کی تلاش کے لیے خارکیو علاقے کے (شمال مشرقی) قصبے ایزیوم میں پائی جانے والی اجتماعی قبر کی طرف روانہ ہوئے۔ جبکہ ہنگامی ٹیمیں سینکڑوں لاشوں کو نکالتی رہیں جو روسی افواج کو علاقے سے نکالے جانے کے بعد ملی تھیں۔ اگرچہ فوری طور پر موت کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا لیکن رہائشیوں نے بتایا کہ کچھ کی موت فضائی حملے میں ہوئی تھی۔ یوکرائنی حکام نے بتایا کہ کم از کم ایک لاش کو ہتھکڑی لگی ہوئی تھی اور گلے پر رسی کے نشانات تھے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ تفتیش کاروں کو قبرستان میں دفن افراد پر تشدد کئے جانے کے شواہد ملے ہیں۔ انہوں نے ہفتے کی شام ایک تقریر میں مزید کہا: "خارکیو کے آزاد کرائے گئے علاقوں میں مختلف شہروں اور قصبوں میں دس سے زیادہ ٹارچر سیل ملے ہیں... مقبوضہ علاقوں میں تشدد عموما پھیلا ہوا تھا۔ ایسا نازیوں نے کیا تھا۔ یہی (روسی) کر رہے ہیں۔" انہوں نے جاری رکھتے ہوئے مزید کہا، "ان کا اسی طرح احتساب کیا جائے گا، خواہ میدان جنگ میں ہو یا کمرہ عدالت میں۔"(...)

پیر - 23 صفر 1444ہجری - 19 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16001]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]