ترکی کی بمباری سے شامی فوجی ہلاک

15 ستمبر کو حلب کے دیہی علاقوں میں اعزاز قصبے میں فوجی تربیت کے دوران انقرہ کے وفادار شامی اپوزیشن دھڑے کا ایک جنگجو (اے ایف پی)
15 ستمبر کو حلب کے دیہی علاقوں میں اعزاز قصبے میں فوجی تربیت کے دوران انقرہ کے وفادار شامی اپوزیشن دھڑے کا ایک جنگجو (اے ایف پی)
TT

ترکی کی بمباری سے شامی فوجی ہلاک

15 ستمبر کو حلب کے دیہی علاقوں میں اعزاز قصبے میں فوجی تربیت کے دوران انقرہ کے وفادار شامی اپوزیشن دھڑے کا ایک جنگجو (اے ایف پی)
15 ستمبر کو حلب کے دیہی علاقوں میں اعزاز قصبے میں فوجی تربیت کے دوران انقرہ کے وفادار شامی اپوزیشن دھڑے کا ایک جنگجو (اے ایف پی)

ایسے وقت میں جب ترک میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ شام اور ترکی کی انٹیلی جنس سروسز کے سربراہان کی بات چیت، جو حال ہی میں دمشق میں ہوئی تھی، شامی پناہ گزینوں کی ان کے ملک واپسی کے لیے "روڈ میپ" کے حوالے سے بات چیت کی گئی تھی،  گزشتہ کل بتایا گیا کہ ترک فوج نے حلب کے دیہی علاقوں میں ان مقامات پر بمباری کی ہے جہاں شامی حکومتی افواج اور " شامی ڈیموکریٹک فورسز (SDF)" تعینات ہیں، جس کے نتیجے میں شامی فوجیوں کی ہلاکتیں ہوئیں ہیں۔
ترکی کی وزارت دفاع نے کہا کہ مسلح افراد نے اتوار کے روز شام کی سرحد کے قریب صوبہ شانلی اورفا  کے علاقے سروج میں ایک راکٹ لانچر سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ اس نے بیان میں مزید کہا کہ اس نے آگ کے منبع کا جواب دیا اور "12 دہشت گردوں" کو ہلاک کر دیا ہے۔(...)

پیر - 23 صفر 1444ہجری - 19 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16001]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]