امریکہ اور مغرب عالمی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے قیادت کریں گے

گوٹریس کو کل نیویارک میں "پائیدار ترقیاتی اہداف لمحہ 2022" کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گوٹریس کو کل نیویارک میں "پائیدار ترقیاتی اہداف لمحہ 2022" کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

امریکہ اور مغرب عالمی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لئے قیادت کریں گے

گوٹریس کو کل نیویارک میں "پائیدار ترقیاتی اہداف لمحہ 2022" کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
گوٹریس کو کل نیویارک میں "پائیدار ترقیاتی اہداف لمحہ 2022" کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل پیر کو اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز کی گزرگاہوں پر دنیا بھر سے 85 سربراہان مملکت، دو نائب صدر، 51 سربراہان حکومت اور سیکڑوں اعلیٰ حکام نے شرکت کی ہے اور یہ نیویارک میں بین الاقوامی تنظیم کی اسمبلی جنرل کے 77ویں سالانہ اجلاس کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں شرکت کرنے کے لئے ہوا ہے۔

روس کے صدر ولادیمیر پوٹن، چینی شی جن پنگ، اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی غیر موجودگی میں ان علامات کا اشارہ ہوا ہے کہ امریکہ اور مغرب چین، روس اور بھارت کے رہنماؤں کی غیر موجودگی میں عالمی خطرات اور چیلنجوں کا سامنا کریں گے اور توقع ہے کہ امریکہ اور مغرب دنیا کو درپیش چیلنجوں اور خطرات کے ساتھ تصادم کی قیادت کریں گے۔

اگرچہ جمع رہنما ابھرتے ہوئے چیلنجوں پر توجہ مرکوز کریں گے اور دنیا کو عالمی نظام میں نئے پولرائزیشن کی طرف اس انداز میں جانے کی امید ہے جو سرد جنگ کے بعد سے بے مثال ہے اور دنیا بھر میں خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر یوکرین میں جنگ کے جاری اثرات پر وسیع پیمانے پر توجہ دی جائے گی اور ساتھ ہی عالمی معیشت کو پریشان کرنے والے توانائی کے بحران اور  پاکستان میں تباہ کن سیلاب جیسی آب و ہوا کی رکاوٹوں کے بارے میں بھی خدشات پر مسلسل توجہ مرکوز کی جائے گی اور ساتھ ساتھ تعلیم کو بہتر بنانے، ناخواندگی کے خاتمے، آب و ہوا کے چیلنجوں اور نقل مکانی کی لہروں پر قابو پانے اور امن اور غربت کے خاتمے کے لئے کوشش ک جائے گی۔(۔۔۔)

منگل 24 صفر المظفر 1444ہجری -  20 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16002]     



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]