روس کے صدر ولادیمیر پوٹن، چینی شی جن پنگ، اور ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی کی غیر موجودگی میں ان علامات کا اشارہ ہوا ہے کہ امریکہ اور مغرب چین، روس اور بھارت کے رہنماؤں کی غیر موجودگی میں عالمی خطرات اور چیلنجوں کا سامنا کریں گے اور توقع ہے کہ امریکہ اور مغرب دنیا کو درپیش چیلنجوں اور خطرات کے ساتھ تصادم کی قیادت کریں گے۔
اگرچہ جمع رہنما ابھرتے ہوئے چیلنجوں پر توجہ مرکوز کریں گے اور دنیا کو عالمی نظام میں نئے پولرائزیشن کی طرف اس انداز میں جانے کی امید ہے جو سرد جنگ کے بعد سے بے مثال ہے اور دنیا بھر میں خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر یوکرین میں جنگ کے جاری اثرات پر وسیع پیمانے پر توجہ دی جائے گی اور ساتھ ہی عالمی معیشت کو پریشان کرنے والے توانائی کے بحران اور پاکستان میں تباہ کن سیلاب جیسی آب و ہوا کی رکاوٹوں کے بارے میں بھی خدشات پر مسلسل توجہ مرکوز کی جائے گی اور ساتھ ساتھ تعلیم کو بہتر بنانے، ناخواندگی کے خاتمے، آب و ہوا کے چیلنجوں اور نقل مکانی کی لہروں پر قابو پانے اور امن اور غربت کے خاتمے کے لئے کوشش ک جائے گی۔(۔۔۔)
منگل 24 صفر المظفر 1444ہجری - 20 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر[16002]