غصہ کے اضافہ کے ساتھ تہران احتجاج کے دائرے میں جا چکا ہے

گزشتہ روز مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں مظاہرین کو فسادات کی پولیس کی کار پر پتھر پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
گزشتہ روز مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں مظاہرین کو فسادات کی پولیس کی کار پر پتھر پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

غصہ کے اضافہ کے ساتھ تہران احتجاج کے دائرے میں جا چکا ہے

گزشتہ روز مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں مظاہرین کو فسادات کی پولیس کی کار پر پتھر پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
گزشتہ روز مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں مظاہرین کو فسادات کی پولیس کی کار پر پتھر پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
گزشتہ روز ایران میں اخلاقی پولیس کی حراست میں رہنے والی کرد لڑکی مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہروں کا دائرہ وسیع ہوتا گیا اور دارالحکومت تہران غم و غصے کا مرکز بن گیا اور مظاہرین نے حکومت کے خاتمہ کے نعرے بھی لگائے جبکہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے واٹر کینن کا استعمال کیا۔

مظاہروں نے بسیج فورسز کی مداخلت کے بعد پرتشدد رخ اختیار کر لیا جنہوں نے طلبہ کو تہران یونیورسٹی کے مرکز میں جمع ہونے سے روکنے کی کوشش کی اور اس سے پہلے مظاہرین کا ہجوم بتدریج کیشاورز اور ولی عصر اسکوائر کے چوراہے کی طرف بڑھ گیا جہاں حقوق نسواں کے کارکنوں نے احتجاج کیا اور احتجاجی ریلی کے لئے مظاہرین نے سڑکیں بلاک کر دیں اور فسادات پولیس کی موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کیا اور "آمر مردہ باد" اور حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے دوسرے نعرے لگائے اور کرج، مشہد اور رشت کے شہر احتجاج میں شامل ہوئے اور پولیس نے گلی کو پرسکون کرنے کی کوشش کی کیونکہ ان کے کمانڈر نے امینی کی موت پر افسوس کا بھی اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 24 صفر المظفر 1444ہجری -  20 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16002]     



محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
TT

محاذوں کی توسیع پر ایرانی وزیر خارجہ کا بیان: "تمام امکانات ممکن ہیں"

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان (ڈی پی اے)

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے کل جمعرات کے روز خبردار کیا ہے کہ غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "جنگی جرائم" کے سلسلے کے باعث باقی محوروں سے جواب حاصل کرے گا۔

عبداللہیان نے ایک سرکاری ترجمہ کے ذریعے مزید کہا کہ "جنگ کے چند ہی دنوں میں ہزاروں فلسطینیوں کا بے گھر ہونا اور ان سے پانی اور بجلی منقطع کرنا ایک جنگی جرم ہے۔" جمعرات کی شام بیروت پہنچنے پر ایرانی وزیر نے تصدیق کی کہ تہران فلسطینی مزاحمت کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ کل لبنانی حکام کے ساتھ غزہ میں ہونے والی پیش رفت پر بات چیت کریں گے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہم بیروت میں اس لیے ہیں تاکہ اعلان کریں کہ اسلامی حکومتیں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے جرائم کے تسلسل کو قبول نہیں کرتیں۔"

عبداللہیان سے جب کچھ مغربی ذمہ داروں نے اسرائیل کے خلاف دوسرے محاذ کھولنے کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے مزید کہا کہ، "تمام امکانات ممکن ہیں۔"

جمعہ-28 ربیع الاول 1445ہجری، 13 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16390]