غصہ کے اضافہ کے ساتھ تہران احتجاج کے دائرے میں جا چکا ہے

گزشتہ روز مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں مظاہرین کو فسادات کی پولیس کی کار پر پتھر پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
گزشتہ روز مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں مظاہرین کو فسادات کی پولیس کی کار پر پتھر پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

غصہ کے اضافہ کے ساتھ تہران احتجاج کے دائرے میں جا چکا ہے

گزشتہ روز مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں مظاہرین کو فسادات کی پولیس کی کار پر پتھر پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
گزشتہ روز مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں مظاہرین کو فسادات کی پولیس کی کار پر پتھر پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
گزشتہ روز ایران میں اخلاقی پولیس کی حراست میں رہنے والی کرد لڑکی مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف مظاہروں کا دائرہ وسیع ہوتا گیا اور دارالحکومت تہران غم و غصے کا مرکز بن گیا اور مظاہرین نے حکومت کے خاتمہ کے نعرے بھی لگائے جبکہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے واٹر کینن کا استعمال کیا۔

مظاہروں نے بسیج فورسز کی مداخلت کے بعد پرتشدد رخ اختیار کر لیا جنہوں نے طلبہ کو تہران یونیورسٹی کے مرکز میں جمع ہونے سے روکنے کی کوشش کی اور اس سے پہلے مظاہرین کا ہجوم بتدریج کیشاورز اور ولی عصر اسکوائر کے چوراہے کی طرف بڑھ گیا جہاں حقوق نسواں کے کارکنوں نے احتجاج کیا اور احتجاجی ریلی کے لئے مظاہرین نے سڑکیں بلاک کر دیں اور فسادات پولیس کی موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کیا اور "آمر مردہ باد" اور حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کرنے والے دوسرے نعرے لگائے اور کرج، مشہد اور رشت کے شہر احتجاج میں شامل ہوئے اور پولیس نے گلی کو پرسکون کرنے کی کوشش کی کیونکہ ان کے کمانڈر نے امینی کی موت پر افسوس کا بھی اظہار کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 24 صفر المظفر 1444ہجری -  20 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16002]     



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]