بغداد صدر اور ان کے مخالفین کے ساتھ نئے سرے سے تصادم کے امکان کے لئے حفاظتی انتظامات کر رہا ہے

بغداد میں سکیورٹی الرٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں سکیورٹی الرٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

بغداد صدر اور ان کے مخالفین کے ساتھ نئے سرے سے تصادم کے امکان کے لئے حفاظتی انتظامات کر رہا ہے

بغداد میں سکیورٹی الرٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
بغداد میں سکیورٹی الرٹ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شیعہ "مربوط فریم ورک" کے اندر صدر اور ان کے مخالفین کے درمیان ایک نئی کشیدگی کے آثار کے درمیان بغداد سڑک پر ایک نئے تصادم کی تیاری کر رہا ہے اور سیاسی پردے کے پیچھے سے بہت سے لوگ اکتوبر 2019 میں شروع ہونے والی صدر اور احتجاجی تحریک کی طاقتوں کے بارے میں بات کر رہے ہیں یا اگلے مہینے کے شروع میں تحریک کی سالگرہ کے موقع پر احتجاج کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کرنے کے لئے ان پر ایک نئے نام کا اطلاق کیا گیا ہے۔

بغداد میں سیکورٹی حکام کی طرف سے کی گئی کچھ حرکتیں تصادم کی طرف واپسی کے خوف کو ہوا دیتی ہیں اور ان اقدامات میں سیکیورٹی حکام کی طرف سے چند روز قبل "تحریر اسکوائر" اور "گرین زون" کو جوڑنے والے "جمہوریہ پل" پر لوہے کا ایک بڑا گیٹ تعمیر کرنا ہے جس کے بعد وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے اسے ہٹانے کا حکم دیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 صفر المظفر 1444ہجری -  21 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16003]     



"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
TT

"اسرائیل کے بھاری بم" بیروت پر اڑ رہے ہیں

جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)
جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں سے ایک کی والدہ کل سرحدی قصبے القنطرہ میں جنازے کے دوران (اے پی)

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے خبردار کیا ہے کہ ان کی افواج "حزب اللہ" پر نہ صرف سرحد سے 20 کلومیٹر کے فاصلے پر بلکہ بیروت کی جانب 50 کلومیٹر کے فاصلے تک بھی حملہ کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا، لیکن اسرائیل "جنگ نہیں چاہتا۔" انہوں نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "اس وقت لبنان کی فضاؤں پر پرواز کرنے والے فضائیہ کے طیارے دور دراز کے اہداف کے لیے بھاری بم لے جاتے ہیں۔"

خیال رہے کہ گیلنٹ کا یہ انتباہ بڑے پیمانے پر ان اسرائیلی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں 24 گھنٹوں کے دوران 18 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جن میں "حزب اللہ" کے 7 جنگجو اور بچوں سمیت 11 عام شہری شامل تھے، ان سلسلہ وار فضائی حملوں میں سے ایک حملے میں شہر النبطیہ کو نشانہ بنایا گیا، جہاں اسرائیل نے "حزب اللہ"کے ایک فوجی قیادت اور اس کے ہمراہ دو عناصر کو ہلاک کیا۔

اسی حملے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ "بدھ کو رات کے وقت الرضوان یونٹ کے مرکزی کمانڈر علی محمد الدبس کو ان کے نائب حسن ابراہیم عیسیٰ اور ایک اور شخص کے ساتھ ختم کر دیا گیا ہے۔"

دوسری جانب، "حزب اللہ" نے کل جمعرات کی شام اعلان کیا کہ اس نے "النبطیہ اور الصوانہ میں قتل عام کا یہ ابتدائی ردعمل" دیا ہے، خیال رہے کہ اس کے جنگجوؤں نے "کریات شمونہ" نامی اسرائیلی آبادی پر درجنوں کاتیوشا راکٹوں سے حملہ کیا تھا۔ (...)

جمعہ-06 شعبان 1445ہجری، 16 فروری 2024، شمارہ نمبر[16516]