برطانیہ معاشی بحران کا سامنا کرنے کے لئے واپس آ رہا ہے

گزشتہ روز لندن میں بکنگھم پیلس کے باہر پھولوں کے گلدستے کے درمیان آنجہانی ملکہ کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (ای پی اے)
گزشتہ روز لندن میں بکنگھم پیلس کے باہر پھولوں کے گلدستے کے درمیان آنجہانی ملکہ کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (ای پی اے)
TT

برطانیہ معاشی بحران کا سامنا کرنے کے لئے واپس آ رہا ہے

گزشتہ روز لندن میں بکنگھم پیلس کے باہر پھولوں کے گلدستے کے درمیان آنجہانی ملکہ کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (ای پی اے)
گزشتہ روز لندن میں بکنگھم پیلس کے باہر پھولوں کے گلدستے کے درمیان آنجہانی ملکہ کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (ای پی اے)
ملکہ الیزابتھ دوم کی تدفین اور سوگ کا دور ختم ہوتے ہی برطانیہ میں زندہ منظر دوبارہ منظر عام پر آگیا ہے۔

ڈاؤننگ سٹریٹ میں آغاز وہ نہیں تھا جس کی لز ٹیرس نے ملکہ کی موت سے دو دن قبل وزیر اعظم مقرر ہونے پر امید کی تھی لیکن آخری رسومات کے بعد انہوں نے سفارتی میراتھن اور زندگی کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے درمیان اپنا کاروبار دوبارہ شروع ک دیا ہے۔

12 دن تک ملک میں پھیلے جذبات کی وجہ سے تمام سیاسی زندگی ختم ہوگئی تھی لیکن ٹرس تیزی سے آگے بڑھنا چاہتی ہیں اسی لئے انہوں نے دوبارہ کام شروع کرنے کی تیاری کے لئے اپنی کابینہ کا اجلاس بلایا ہے اور ملکہ کی آخری رسومات کے چند گھنٹے بعد وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لئے نیویارک روانہ ہو گئیں ہیں۔

برطانوی خاص طور پر اقتصادی پہلو میں ٹیرس کے اقدامات کا انتظار کر رہے ہیں، خاص طور پر اس موسم گرما کے بعد جس میں اقتدار تقریباً خالی ہو گیا تھا جب مستعفی بورس جانسن نے اپنے بعد آنے والے وزیر اعظم کو گرم فائلیں دی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 صفر المظفر 1444ہجری -  21 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16003]     



حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
TT

حوثیوں سے جہاز رانی کے خطرات کی مذمت پر سلامتی کونسل کی قرارداد پر ووٹنگ ملتوی

نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 
نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کا منظر (اے ایف پی) 

سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حوثی گروپوں کے حملوں کے خلاف کل ہونے والی ووٹنگ ملتوی کر دی ہے، جیسا کہ نیویارک میں باخبر ذرائع نے کہا: روس ایسی ترامیم لانا چاہتا تھا جن پر نظرثانی کی ضرورت تھی، چنانچہ توقع ہے کہ آج جمعرات کے روز ووٹنگ دوبارہ ایجنڈے پر واپس آجائے گی۔

قرارداد کا مسودہ امریکہ نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں، بین الاقوامی نیویگیشن اور خطے میں اہم آبی گزرگاہوں کے خلاف ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ کے حملوں کی "ممکنہ سخت ترین الفاظ میں مذمت" کے لیے تیار کیا تھا تاکہ یہ "باور کرایا" جائے کہ دنیا کے ممالک کو اپنے جہازوں کے دفاع کا حق حاصل ہے اور بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، جیسا کہ قرارداد 2140، 2216 اور 2624 کے مطابق حوثی گروپ کو ہتھیار، گولہ بارود اور دیگر فوجی ساز و سامان کی منتقلی ممنوع ہیں۔

قرارداد کا مسودہ تیار کرنے والا ملک (امریکہ) پہلے سے اس بات کی تصدیق نہیں کر سکا کہ آیا پانچ مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، چین اور روس، میں سے کوئی بھی ویٹو پاور کا استعمال کیے بغیر اس قرارداد کو جاری کرنے کی اجازت دیں گے، کیونکہ کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے سلامتی کونسل کے کل 15 اراکین میں سے 9 ووٹوں کی ضرورت ہوتی ہے۔  (...)

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]