برطانیہ معاشی بحران کا سامنا کرنے کے لئے واپس آ رہا ہے

گزشتہ روز لندن میں بکنگھم پیلس کے باہر پھولوں کے گلدستے کے درمیان آنجہانی ملکہ کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (ای پی اے)
گزشتہ روز لندن میں بکنگھم پیلس کے باہر پھولوں کے گلدستے کے درمیان آنجہانی ملکہ کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (ای پی اے)
TT

برطانیہ معاشی بحران کا سامنا کرنے کے لئے واپس آ رہا ہے

گزشتہ روز لندن میں بکنگھم پیلس کے باہر پھولوں کے گلدستے کے درمیان آنجہانی ملکہ کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (ای پی اے)
گزشتہ روز لندن میں بکنگھم پیلس کے باہر پھولوں کے گلدستے کے درمیان آنجہانی ملکہ کی تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں (ای پی اے)
ملکہ الیزابتھ دوم کی تدفین اور سوگ کا دور ختم ہوتے ہی برطانیہ میں زندہ منظر دوبارہ منظر عام پر آگیا ہے۔

ڈاؤننگ سٹریٹ میں آغاز وہ نہیں تھا جس کی لز ٹیرس نے ملکہ کی موت سے دو دن قبل وزیر اعظم مقرر ہونے پر امید کی تھی لیکن آخری رسومات کے بعد انہوں نے سفارتی میراتھن اور زندگی کے بڑھتے ہوئے بحران سے نمٹنے کے درمیان اپنا کاروبار دوبارہ شروع ک دیا ہے۔

12 دن تک ملک میں پھیلے جذبات کی وجہ سے تمام سیاسی زندگی ختم ہوگئی تھی لیکن ٹرس تیزی سے آگے بڑھنا چاہتی ہیں اسی لئے انہوں نے دوبارہ کام شروع کرنے کی تیاری کے لئے اپنی کابینہ کا اجلاس بلایا ہے اور ملکہ کی آخری رسومات کے چند گھنٹے بعد وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے لئے نیویارک روانہ ہو گئیں ہیں۔

برطانوی خاص طور پر اقتصادی پہلو میں ٹیرس کے اقدامات کا انتظار کر رہے ہیں، خاص طور پر اس موسم گرما کے بعد جس میں اقتدار تقریباً خالی ہو گیا تھا جب مستعفی بورس جانسن نے اپنے بعد آنے والے وزیر اعظم کو گرم فائلیں دی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 صفر المظفر 1444ہجری -  21 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16003]     



اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

اسرائیل کو آج جمعرات کے روز غزہ میں "نسل کشی" کے مقدمے کا سامنا

کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
کل بدھ کے روز وسطی غزہ کی پٹی میں دیر البلح میں ایک گھر پر اسرائیلی حملے کے بعد ایک زخمی فلسطینی کو الاقصیٰ ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

اقوام متحدہ کی بین الاقوامی عدالت انصاف آج جمعرات کے روز ایک قانونی جنگ شروع کر رہی ہے کہ آیا غزہ میں "حماس" کے خلاف اسرائیل کی جنگ نسل کشی کے مترادف ہے، جب کہ جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمے کی ابتدائی سماعت میں اس نے ججز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسرائیلی فوجی کاروائیوں کو "فوری طور پر روکنے کا حکم" صادر کریں۔ دریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ سابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیریمی کوربن اس ہفتے سماعتوں میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ کے وفد میں شامل ہوں گے۔

"ایسوسی ایٹڈ پریس" ایجنسی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ مقدمہ، جس کے حل ہونے میں ممکنہ طور پر برسوں لگیں گے، اسرائیل جو کہ "ہولوکاسٹ میں نازی نسل کشی کے نتیجے میں قائم ہونے والی یہودی ریاست" ہے اس کے قومی تشخص کے مرکز کو متاثر کرے گا۔ اسی طرح اس کا تعلق جنوبی افریقہ کے تشخص سے بھی ہے، کیونکہ حکمران افریقن نیشنل کانگریس نے طویل عرصے سے غزہ اور مغربی کنارے میں اسرائیل کی پالیسیوں کا موازنہ 1994 سے پہلے ملک پر زیادہ تر سیاہ فاموں کے خلاف سفید فام اقلیت کے عنصریت پر مبنی نظام حکومت کے تحت اپنی تاریخ کے ساتھ کرتے ہیں۔

اگرچہ اسرائیل طویل عرصے سے بین الاقوامی اور اقوام متحدہ کی عدالتوں کو متعصب اور غیر منصفانہ سمجھتا رہا ہے، لیکن اب وہ ایک مضبوط قانونی ٹیم بین الاقوامی عدالت انصاف میں بھیجے گا تاکہ "حماس" کی طرف سے 7 اکتوبر کے حملوں کے بعد شروع کیے گئے اپنے فوجی آپریشن کا دفاع کر سکے۔ یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں بین الاقوامی قانون کے ماہر جولیٹ میکانٹائر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں وہ (اسرائیلی) اس لیے عدالت انصاف آئے ہیں کیونکہ وہ اپنا نام صاف کرنا چاہتے ہیں، اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ نسل کشی کے الزامات کا کامیابی سے مقابلہ کر سکتے ہیں۔"

جمعرات-29 جمادى الآخر 1445ہجری، 11 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16480]