ایران کے مظاہروں کا دائرہ بڑھنے کے ساتھ حکام اپنے ظلم وزیادتی کو ہوا دے رہے ہیں

گزشتہ جمعہ کو نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد تہران میں درجنوں افراد کو احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ جمعہ کو نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد تہران میں درجنوں افراد کو احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

ایران کے مظاہروں کا دائرہ بڑھنے کے ساتھ حکام اپنے ظلم وزیادتی کو ہوا دے رہے ہیں

گزشتہ جمعہ کو نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد تہران میں درجنوں افراد کو احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ جمعہ کو نوجوان خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد تہران میں درجنوں افراد کو احتجاج کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
اخلاقی پولیس کے ہاتھوں نوجوان خاتون محسا امینی کی گرفتاری کے بعد ایران میں ہونے والے مظاہرے ملک بھر میں پھیل گئے ہیں جبکہ اس واقعے کی بین الاقوامی سطح پر مذمت کی گئی ہے۔

سخت حفاظتی ماحول کے باوجود گزشتہ روز مرکزی تہران میں مظاہرے دوبارہ زور پکڑ گئے ہیں اور مظاہرین نے حکومت کی مذمت میں نعرے لگائے اور پولیس اور بسیج فورسز نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کیا اور متعدد یونیورسٹیوں میں بھی جھڑپیں ہوئیں۔

جمعہ کو امینی کی موت کی اطلاع اس وقت ملنے کے بعد عوام غم وغصہ کی کیفیت میں ہو گئی جب انہیں پولیس نے خواتین کے لئے سخت لباس کوڈ نافذ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

ایک طرف سوشل نیٹ ورکس پر ویڈیوز میں ملک بھر کے مظاہروں کو وسیع پیمانہ پر دکھایا گیا اور دوسرے طرف حکام نے انہیں دبانے کی دھمکی دی جیسا کہ پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے فسادات کے سلسلہ میں سخت ردعمل کی ضرورت کی بات کی ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 صفر المظفر 1444ہجری -  21 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16003]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]