علیحدگی پسند علاقوں میں ریفرنڈم سے یوکرین کی تقسیم میں ہوئی تیزی

یوکرین کے لوہانسک میں روسی فوج کے نام والے بل بورڈز میں لکھا ہے کہ دنیا بدل رہی ہے (رائٹرز)
یوکرین کے لوہانسک میں روسی فوج کے نام والے بل بورڈز میں لکھا ہے کہ دنیا بدل رہی ہے (رائٹرز)
TT

علیحدگی پسند علاقوں میں ریفرنڈم سے یوکرین کی تقسیم میں ہوئی تیزی

یوکرین کے لوہانسک میں روسی فوج کے نام والے بل بورڈز میں لکھا ہے کہ دنیا بدل رہی ہے (رائٹرز)
یوکرین کے لوہانسک میں روسی فوج کے نام والے بل بورڈز میں لکھا ہے کہ دنیا بدل رہی ہے (رائٹرز)
ریفرنڈم کے انعقاد کے طریقہ کار اور ان کے وقت کے بارے میں ہفتوں کے تردد کے بعد ایک مقبول ردعمل کی توقع میں، یا یوکرین کو پابندیوں اور مغربی ہتھیاروں کی ترسیل کے نئے پیکجوں کو اکسانے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ کریملن نے اپنے انتخاب کو تیز کرنے کے حق میں اس سمت میں کام کیا ہے اور مشرقی یوکرین میں لوگانسک اور ڈونیٹسک پیپلز ریپبلک کی خود ساختہ "ریپبلک" نے کہا ہے کہ دونوں منصوبہ بند ریفرنڈم 23 اور 27 ستمبر کے درمیان ہوں گے اور خراسان کے علاقے میں روس کے مقرر کردہ حکام نے جن میں سے تقریباً 95 فیصد جنوبی یوکرین میں ماسکو کا کنٹرول ہے کہا ہے کہ انہوں نے بیک وقت ریفرنڈم کرانے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور روس نواز حکام زبورجیا علاقے کے ایک حصے میں باقی تین علاقوں کی مثال پر عمل کریں گے اور روس کی طرف سے ان علاقوں کا الحاق یوکرین کو تقسیم کر دے گا اور تنازعہ میں ایک بڑی شدت پیدا کرے گا۔ کیو اور واشنگٹن نے کہا ہے کہ ایسے ریفرنڈم شرمناک اور بین الاقوامی قانون کے منافی ہوں گے اور جیسا کہ یوکرین کی افواج روسی افواج سے علاقے کو واپس لے رہی ہیں پینٹاگون اس بات پر بحث کر رہا ہے کہ طویل جنگ میں کیو کی مدد کیسے کی جائے اور ایک سینئر امریکی دفاعی اہلکار نے کہا ہے کہ اس کے ایک حصے میں یوکرین کو اس کے سوویت دور کے ہتھیاروں سے ہٹانا اور نیٹو کے زیر استعمال ہتھیاروں سے تبدیل کرنا شامل ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 صفر المظفر 1444ہجری -  21 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16003]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]