سعودی ثالثی کی وجہ سے یوکرین بحران کے 10 قیدیوں کو آزادی ملی

سعودی ثالثی کے ذریعے رہا کئے گئے قیدیوں کو اپنے ملک واپس ہونے کے لئے روس سے سعودی عرب پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی ثالثی کے ذریعے رہا کئے گئے قیدیوں کو اپنے ملک واپس ہونے کے لئے روس سے سعودی عرب پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
TT

سعودی ثالثی کی وجہ سے یوکرین بحران کے 10 قیدیوں کو آزادی ملی

سعودی ثالثی کے ذریعے رہا کئے گئے قیدیوں کو اپنے ملک واپس ہونے کے لئے روس سے سعودی عرب پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی ثالثی کے ذریعے رہا کئے گئے قیدیوں کو اپنے ملک واپس ہونے کے لئے روس سے سعودی عرب پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (واس)
سعودی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ولی عہد اور نائب وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی طرف سے روسی یوکرائنی بحران کے حوالے سے انسانی بنیادوں پر اقدامات کئے جانے کی کوششوں کے نتیجے میں روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے طور پر پانچ ممالک کے قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے اور ولی عہد کی کوششوں کا نتیجہ 10 قیدیوں کی رہائی پر منتج ہوا ہے جن میں مراکش، امریکہ، برطانیہ، سویڈن اور کروشیا کے شہری شامل ہیں۔

سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے قیدیوں کو روس سے ان کی منتقلی کے بعد استقبال کیا ہے اور ان کو اپنے ممالک واپس کرنے کے لئے کام جاری ہے۔

سعودی حکومت نے قیدیوں کی رہائی کے لئے ولی عہد کی کوششوں پر ردعمل کرنے پر روس اور یوکرین کا شکریہ ادا کیا ہے۔

برطانوی وزیر اعظم لز ٹیرس اور سویڈن کے وزیر خارجہ نے اپنے شہری قیدیوں کی رہائی کا خیر مقدم کیا ہے اور یوکرین اور سعودی عرب کی کوششوں پر ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 26 صفر المظفر 1444ہجری -  22 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16004]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]