احتجاجی مظاہروں کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے باوجود ایرانیوں نے حفاظتی اقدامات سے انکار کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3889401/%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%AC%DB%8C-%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%AB%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D8%AD%D9%81%D8%A7%D8%B8%D8%AA%DB%8C
احتجاجی مظاہروں کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے باوجود ایرانیوں نے حفاظتی اقدامات سے انکار کیا ہے
مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
احتجاجی مظاہروں کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے باوجود ایرانیوں نے حفاظتی اقدامات سے انکار کیا ہے
مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
مسلسل پانچویں دن ایرانیوں نے سخت حفاظتی گرفت کی خلاف ورزی کی اور وہ اس نوجوان خاتون کی موت کے بعد حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے جو "اخلاقی پولیس" کے ہاتھوں گرفتار ہوئی تھی اور سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے اور حراست میں لئے گئے افراد کی تعداد پر تنازع برپا ہو چکا ہے۔
بے ساختہ مظاہروں کا دائرہ پورے ملک میں پھیل گیا ہے جبکہ پولیس فورسز نے مظاہرین کے شہروں کے وسط میں پیش قدمی کے پیش نظر تشدد میں شدت پیدا کی ہے اور احتجاجی مظاہروں کے دوران لی گئی ریکارڈنگ میں سیکورٹی فورسز اور شہریوں کے لباس میں عناصر کی جانب سے مظاہرین کا مقابلہ کرنے کے لئے لائیو گولہ بارود کے استعمال کو ریکارڈ کیا گیا ہے اور اسی طرح فسادات کی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھیوں، شکاری رائفلوں اور مرچ سپرے کا بھی استعمال کیا ہے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)