احتجاجی مظاہروں کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے باوجود ایرانیوں نے حفاظتی اقدامات سے انکار کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3889401/%D8%A7%D8%AD%D8%AA%D8%AC%D8%A7%D8%AC%DB%8C-%D9%85%D8%B8%D8%A7%DB%81%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%AB%D8%B1%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D8%AF%D8%A7%D8%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%D9%86%DB%92-%D8%AD%D9%81%D8%A7%D8%B8%D8%AA%DB%8C
احتجاجی مظاہروں کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے باوجود ایرانیوں نے حفاظتی اقدامات سے انکار کیا ہے
مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
لندن:«الشرق الأوسط»
TT
احتجاجی مظاہروں کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے باوجود ایرانیوں نے حفاظتی اقدامات سے انکار کیا ہے
مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
مسلسل پانچویں دن ایرانیوں نے سخت حفاظتی گرفت کی خلاف ورزی کی اور وہ اس نوجوان خاتون کی موت کے بعد حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے جو "اخلاقی پولیس" کے ہاتھوں گرفتار ہوئی تھی اور سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے اور حراست میں لئے گئے افراد کی تعداد پر تنازع برپا ہو چکا ہے۔
بے ساختہ مظاہروں کا دائرہ پورے ملک میں پھیل گیا ہے جبکہ پولیس فورسز نے مظاہرین کے شہروں کے وسط میں پیش قدمی کے پیش نظر تشدد میں شدت پیدا کی ہے اور احتجاجی مظاہروں کے دوران لی گئی ریکارڈنگ میں سیکورٹی فورسز اور شہریوں کے لباس میں عناصر کی جانب سے مظاہرین کا مقابلہ کرنے کے لئے لائیو گولہ بارود کے استعمال کو ریکارڈ کیا گیا ہے اور اسی طرح فسادات کی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھیوں، شکاری رائفلوں اور مرچ سپرے کا بھی استعمال کیا ہے۔(۔۔۔)
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاکhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4768886-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D9%86%DB%8C%D9%88-%D8%AC%D8%B1%D8%B3%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D9%85%D8%B3%D8%AC%D8%AF-%D9%81%D8%A7%D8%A6%D8%B1%D9%86%DA%AF-%D8%B3%DB%92-%DB%81%D9%84%D8%A7%DA%A9
امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔
نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)
کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔
بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"
"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔
جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]