احتجاجی مظاہروں کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے باوجود ایرانیوں نے حفاظتی اقدامات سے انکار کیا ہے

مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
TT

احتجاجی مظاہروں کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے باوجود ایرانیوں نے حفاظتی اقدامات سے انکار کیا ہے

مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
مظاہرین کو پرسو روز وسطی تہران میں ایک گلی میں آگ زنی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے
مسلسل پانچویں دن ایرانیوں نے سخت حفاظتی گرفت کی خلاف ورزی کی اور وہ اس نوجوان خاتون کی موت کے بعد حکومت کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کے لئے سڑکوں پر نکل آئے جو "اخلاقی پولیس" کے ہاتھوں گرفتار ہوئی تھی اور سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے اور حراست میں لئے گئے افراد کی تعداد پر تنازع برپا ہو چکا ہے۔

بے ساختہ مظاہروں کا دائرہ پورے ملک میں پھیل گیا ہے جبکہ پولیس فورسز نے مظاہرین کے شہروں کے وسط میں پیش قدمی کے پیش نظر تشدد میں شدت پیدا کی ہے اور احتجاجی مظاہروں کے دوران لی گئی ریکارڈنگ میں سیکورٹی فورسز اور شہریوں کے لباس میں عناصر کی جانب سے مظاہرین کا مقابلہ کرنے کے لئے لائیو گولہ بارود کے استعمال کو ریکارڈ کیا گیا ہے اور اسی طرح فسادات کی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھیوں، شکاری رائفلوں اور مرچ سپرے کا بھی استعمال کیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 26 صفر المظفر 1444ہجری -  22 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16004]    



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]