سعودی عرب اپنے قومی دن پر... موجودہ خوشحالی ایک منفرد تاریخ مکمل کرتی ہے

"الشرق الاوسط" تاریخ دانوں کے ساتھ تیسری ریاست کے قیام اور ترقی کے حالات پر ایک دریچہ کھول رہا ہے

سعودی عرب اپنے قومی دن پر... موجودہ خوشحالی ایک منفرد تاریخ مکمل کرتی ہے
TT

سعودی عرب اپنے قومی دن پر... موجودہ خوشحالی ایک منفرد تاریخ مکمل کرتی ہے

سعودی عرب اپنے قومی دن پر... موجودہ خوشحالی ایک منفرد تاریخ مکمل کرتی ہے

سعودی عرب کے 92 ویں قومی دن پر، "الشرق الاوسط" مملکت کی تاریخ سے ایک کھڑکی کھولتا ہے اور محققین اور مورخین کے ساتھ صفحات پلٹتا ہے تاکہ اس نوجوان بانی بادشاہ کے سفر کا جائزہ لے کہ جس نے اپنے باپ دادا کی بادشاہت کو دوبارہ حاصل کیا۔
تین تاریخ دانوں کے انٹرویوز انتہائی مشکل اور ہنگامہ خیز عالمی اور علاقائی ماحول میں تیسری سعودی ریاست کے قیام کے حالات کی تصویر کشی کرتے ہیں۔ انہوں نے بانی شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن بن فیصل آل سعود کے ساتھ رہنے والوں کی دستاویزات اور تحریروں کو پڑھ کر ان کی منفرد شخصیت پر بھی روشنی ڈالی۔
یہ نوجوان دو ایسی ریاستوں پر دوبارہ بادشاہت حاصل کرنے میں کامیاب ہوا جنہیں "سعودیہ" کا نام دہا جاتا تھا، ان میں پہلی بیرونی عمل سے ختم ہوئی اور دوسری اندرونی تنازعات کی وجہ سے۔ اس سے پہلے کہ یہ نوجوان عبد العزیز 23 ستمبر 1932 کو ریاض میں اپنے مٹی کے محل سے سات آرٹیکلز پر مشتمل شاہی حکم نامے کے تحت حجاز اور نجد کی مملکتوں کو "مملکت سعودی عرب" کے نام سے بحال کرتے۔(...)

جمعہ - 27 صفر 1444 ہجری - 23 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16005]
 



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]