گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سرگرمیوں کے ضمن میں منعقدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں یوکرین کی جنگ پر روس اور مغرب کے درمیان باہمی الزامات کا مشاہدہ کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اس سیشن کو یوکرین پر روسی حملے پر تنقید کرنے اور دوسرے ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لئے غنیمت جانا تاکہ وہ اس تنازعے کی سخت مغربی مذمت میں شامل ہوں۔ بلنکن نے روس کے خلاف "مظالم" کے اپنے الزامات کو دہرایا اور انہوں نے روس کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا: "کونسل کے ہر رکن کو یہ واضح پیغام دینا چاہیے کہ ان لاپرواہ جوہری دھمکیوں کو فوری طور پر روکنا چاہیے۔"
سابق روسی صدر دمتری میدویدیف نے ایک بار پھر جوہری خطرے کی نشاندہی کرتے ہوئے کل کہا کہ روس "اپنی متحرک صلاحیتوں اور جوہری ہتھیاروں سمیت کسی بھی دوسرے ہتھیار کو استعمال کر سکتا ہے۔"(...)
جمعہ - 27 صفر 1444 ہجری - 23 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16005]