سلامتی کونسل میں مغربی - روسی جھڑپیں

کل سلامتی کونسل میں بلنکن کی تقریر (ای.بی.اے)
کل سلامتی کونسل میں بلنکن کی تقریر (ای.بی.اے)
TT

سلامتی کونسل میں مغربی - روسی جھڑپیں

کل سلامتی کونسل میں بلنکن کی تقریر (ای.بی.اے)
کل سلامتی کونسل میں بلنکن کی تقریر (ای.بی.اے)

گزشتہ روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی سرگرمیوں کے ضمن میں منعقدہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں یوکرین کی جنگ پر روس اور مغرب کے درمیان باہمی الزامات کا مشاہدہ کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے اس سیشن کو یوکرین پر روسی حملے پر تنقید کرنے اور دوسرے ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لئے غنیمت جانا تاکہ وہ اس تنازعے کی سخت مغربی مذمت میں شامل ہوں۔ بلنکن نے روس کے خلاف "مظالم" کے اپنے الزامات کو دہرایا اور انہوں نے روس کی طرف سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا: "کونسل کے ہر رکن کو یہ واضح پیغام دینا چاہیے کہ ان لاپرواہ جوہری دھمکیوں کو فوری طور پر روکنا چاہیے۔"
سابق روسی صدر دمتری میدویدیف نے ایک بار پھر جوہری خطرے کی نشاندہی کرتے ہوئے کل کہا کہ روس "اپنی متحرک صلاحیتوں اور جوہری ہتھیاروں سمیت کسی بھی دوسرے ہتھیار کو استعمال کر سکتا ہے۔"(...)

جمعہ - 27 صفر 1444 ہجری - 23 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16005]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]