سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کل (جمعرات کے روز) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کے دوران تمام بین الاقوامی کوششوں کے لیے مملکت کی دلچسپی اور حمایت کا اعادہ کیا جن کا مقصد روسی یوکرینی بحران کو سیاسی طور پر حل کرنا اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی نتائج کو کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک تمام فریقوں کے درمیان ثالثی کی کوشش کرنے کے لئے تیار ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر نے مشرق وسطیٰ اور دنیا میں سعودی عرب کے مرکزی کردار کا ذکر کرتے ہوئے قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں سعودی ولی عہد کی کوششوں کی قدر کی اور ان کا ثالثی کے کردار کو قبول کرنے کی تعریف کی۔
سعودی ولی عہد کی طرف سے کی گئی ثالثی، ماسکو اور کیف کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے ایک عمل میں مختلف شہریت کے حامل 10 قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنانے میں کامیاب ہوئی۔ برطانیہ اور سویڈن نے قیدیوں میں سے اپنے شہریوں کی رہائی کے لیے سعودی عرب اور یوکرین کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔
اسی طرح وائٹ ہاؤس نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر یوکرین کے صدر اور سعودی ولی عہد کا بعد میں شکریہ ادا کیا۔(...)
جمعہ - 27 صفر 1444 ہجری - 23 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16005]