زیلنسکی محمد بن سلمان کی کاوشوں کو سراہ رہے ہیں

زیلنسکی محمد بن سلمان کی کاوشوں کو سراہ رہے ہیں
TT

زیلنسکی محمد بن سلمان کی کاوشوں کو سراہ رہے ہیں

زیلنسکی محمد بن سلمان کی کاوشوں کو سراہ رہے ہیں

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کل (جمعرات کے روز) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کے دوران تمام بین الاقوامی کوششوں کے لیے مملکت کی دلچسپی اور حمایت کا اعادہ کیا جن کا مقصد روسی یوکرینی بحران کو سیاسی طور پر حل کرنا اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی نتائج کو کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک تمام فریقوں کے درمیان ثالثی کی کوشش کرنے کے لئے تیار ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر نے مشرق وسطیٰ اور دنیا میں سعودی عرب کے مرکزی کردار کا ذکر کرتے ہوئے قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں سعودی ولی عہد کی کوششوں کی قدر کی اور ان کا ثالثی کے کردار کو قبول کرنے کی تعریف کی۔
سعودی ولی عہد کی طرف سے کی گئی ثالثی، ماسکو اور کیف کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے ایک عمل میں مختلف شہریت کے حامل 10 قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنانے میں کامیاب ہوئی۔ برطانیہ اور سویڈن نے قیدیوں میں سے اپنے شہریوں کی رہائی کے لیے سعودی عرب اور یوکرین کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔
اسی طرح وائٹ ہاؤس نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر یوکرین کے صدر اور سعودی ولی عہد کا بعد میں شکریہ ادا کیا۔(...)

جمعہ - 27 صفر 1444 ہجری - 23 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16005]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]