زیلنسکی محمد بن سلمان کی کاوشوں کو سراہ رہے ہیں

زیلنسکی محمد بن سلمان کی کاوشوں کو سراہ رہے ہیں
TT

زیلنسکی محمد بن سلمان کی کاوشوں کو سراہ رہے ہیں

زیلنسکی محمد بن سلمان کی کاوشوں کو سراہ رہے ہیں

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کل (جمعرات کے روز) یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے کے دوران تمام بین الاقوامی کوششوں کے لیے مملکت کی دلچسپی اور حمایت کا اعادہ کیا جن کا مقصد روسی یوکرینی بحران کو سیاسی طور پر حل کرنا اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے انسانی نتائج کو کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک تمام فریقوں کے درمیان ثالثی کی کوشش کرنے کے لئے تیار ہے۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر نے مشرق وسطیٰ اور دنیا میں سعودی عرب کے مرکزی کردار کا ذکر کرتے ہوئے قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں سعودی ولی عہد کی کوششوں کی قدر کی اور ان کا ثالثی کے کردار کو قبول کرنے کی تعریف کی۔
سعودی ولی عہد کی طرف سے کی گئی ثالثی، ماسکو اور کیف کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے ایک عمل میں مختلف شہریت کے حامل 10 قیدیوں کی رہائی کو یقینی بنانے میں کامیاب ہوئی۔ برطانیہ اور سویڈن نے قیدیوں میں سے اپنے شہریوں کی رہائی کے لیے سعودی عرب اور یوکرین کی کوششوں پر شکریہ ادا کیا۔
اسی طرح وائٹ ہاؤس نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر یوکرین کے صدر اور سعودی ولی عہد کا بعد میں شکریہ ادا کیا۔(...)

جمعہ - 27 صفر 1444 ہجری - 23 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16005]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]