اٹلی میں وزارت عظمیٰ کی دہلیز پر "دائیں بازو کی علامت" جارجیا میلونی

میلونی کل روم میں دائیں بازو کی جماعتوں کی ریلی میں شرکت کے لیے اپنی آمد پر (اے ایف پی)
میلونی کل روم میں دائیں بازو کی جماعتوں کی ریلی میں شرکت کے لیے اپنی آمد پر (اے ایف پی)
TT

اٹلی میں وزارت عظمیٰ کی دہلیز پر "دائیں بازو کی علامت" جارجیا میلونی

میلونی کل روم میں دائیں بازو کی جماعتوں کی ریلی میں شرکت کے لیے اپنی آمد پر (اے ایف پی)
میلونی کل روم میں دائیں بازو کی جماعتوں کی ریلی میں شرکت کے لیے اپنی آمد پر (اے ایف پی)

سویڈن میں حال ہی میں متشدد دائیں بازو کے اقتدار میں آنے اور مغربی ممالک میں حکومت مخالف نقطہ نظر کی حامل کئی بنیاد پرست جماعتوں کے قریب آنے کے ساتھ ساتھ اٹلی بھی اپنے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کی تیاری کر رہا ہے۔ جو ممکنہ طور پر انتہائی دائیں بازو کی آئیکن جارجیا میلونی کو سیاسی درجہ بندی کے اوپر لے جائے گی، جو ملکی تاریخ میں حکومت کی سربراہی کرنے والی پہلی خاتون ہوں گی۔
فاشسٹ تحریک کی راکھ پر بننے والی "برادرہڈ آف اٹلی" کی پارٹی کی رہنما میلونی ایک ایسے ماحول میں پلی بڑھی ہیں جس نے مردانہ شخصیت کی عظمت کو بڑھایا ہے۔ وہ ایک ایسے ماحول میں پروان چڑھیں جس کی قیادت رہنما کی شبیہہ کرتی ہے، اور انہوں نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز برلسکونیائی وراثت کے سائے میں کیا، حتی کہ آج وہ اطالوی دائیں بازو کی ایک علامت بن چکی ہیں۔
انتخابی مہم کے آغاز کے بعد شاید ہی کوئی دن ایسا گزرتا ہو جس میں میلونی نے کچھ خیالات اور رویوں کا اظہار نہ کیا ہو جو یورپی دارالحکومتوں میں خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوں، اس خوف سے کہ ان کی وزارت عظمیٰ پر آمد پورے براعظم میں انتہائی دائیں بازو کو مضبوط کر دے گی۔ انتہائی دائیں بازو کا عروج اور جورجیا میلونی کا اٹلی میں اقتدار کے دروازوں سے الحاق فاشزم میں زندگی کی واپسی کی وجہ سے نہیں ہے جتنا کہ موجودہ سیاسی صورتحال کی مخالفت کرنے والے پروگراموں اور منصوبوں کی طرف اطالوی ووٹر کی کشش کی وجہ سے ہے جو اس کی بنیادی تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہیں۔(...)

جمعہ - 27 صفر 1444 ہجری - 23 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16005]
 



برطانیہ کے بادشاہ چارلس کو کینسر ہے

برطانیہ کے بادشاہ چارلس 6 مئی 2023 کو لندن میں بکنگھم پیلس کی کھڑکی سے ہاتھ لہراتے ہوئے (اے ایف پی)
برطانیہ کے بادشاہ چارلس 6 مئی 2023 کو لندن میں بکنگھم پیلس کی کھڑکی سے ہاتھ لہراتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

برطانیہ کے بادشاہ چارلس کو کینسر ہے

برطانیہ کے بادشاہ چارلس 6 مئی 2023 کو لندن میں بکنگھم پیلس کی کھڑکی سے ہاتھ لہراتے ہوئے (اے ایف پی)
برطانیہ کے بادشاہ چارلس 6 مئی 2023 کو لندن میں بکنگھم پیلس کی کھڑکی سے ہاتھ لہراتے ہوئے (اے ایف پی)

کل پیر کے روز بریطانیہ کے بکنگھم پیلس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ برطانیہ کے بادشاہ چارلس کو کینسر کے مرض کی تشخیص ہوئی ہے، جس پر وہ اپنی عوامی ذمہ داریاں ملتوی کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ پرنس آف ویلز چارلس ستمبر 2022 میں 73 سال کی عمر میں اپنی والدہ ملکہ الزبتھ دوم کی وفات کے بعد برطانیہ کے بادشاہ بنے تھے۔

بکنگھم پیلس نے نشاندہی کی کہ کنگ چارلس نے آج سے علاج شروع کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹروں نے بادشاہ کو عوامی ذمہ داریاں ملتوی کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

بیان میں مزید کہا کہ: "حال ہی میں جب کنگ چارلس کا ہسپتال میں پروسٹیٹ کے سومی اضافے کا علاج کیا جا رہا تھا تو اس دوران تشخیصی ٹیسٹوں میں کینسر کی ایک شکل کی نشاندہی کی گئی۔"

75 سالہ چارلس نے بڑھے ہوئے پروسٹیٹ کی اصلاحی سرجری کے بعد گزشتہ ماہ ہسپتال میں تین راتیں گزاریں تھیں۔ پیلس نے کنگ چارلس کے کینسر کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں، لیکن ایک شاہی ذریعہ نے کہا کہ یہ کینسر پروسٹیٹ کا نہیں ہے۔(...)

منگل-25 رجب 1445ہجری، 06 فروری 2024، شمارہ نمبر[16506]