خادم حرمین شریفین: ہمیں قوم کی شان اور اقوام میں اس کے مقام ومرتبہ پر فخر ہے

گزشتہ روز ریاض میں 92ویں سعودی قومی دن کی سرگرمیوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ریاض میں 92ویں سعودی قومی دن کی سرگرمیوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

خادم حرمین شریفین: ہمیں قوم کی شان اور اقوام میں اس کے مقام ومرتبہ پر فخر ہے

گزشتہ روز ریاض میں 92ویں سعودی قومی دن کی سرگرمیوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز ریاض میں 92ویں سعودی قومی دن کی سرگرمیوں کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے کہا ہے کہ سعودی قومی دن کی سالگرہ قوم کی عظمتوں، اقوام کے درمیان اس کے مقام ومرتبہ اور اتحاد پر فخر ہے جس نے اس کے بلند ڈھانچے کی بنیاد رکھی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ میں شاہ سلمان نے خدا سے ملک کی حفاظت اور سلامتی واستحکام کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

سعودیوں نے جمعے کے دن سعودی قومی دن کی 92 ویں سالگرہ منائی ہے جس میں متعدد سرگرمیوں اور کارنیوالوں کا انعقاد کیا گیا ہے۔

اس سال کا جشن شاہ سلمان بن عبد العزیز کی طرف سے گزشتہ 27 جنوری کو منظور شدہ پہلا مقرر یوم تاسیس ہے اور ہر سال 22 فروری کو سعودی عرب کے یوم تاسیس کے طور پر منایا جائے گا جس دن سعودی عرب کا قیام عمل میں آیا ہے اور یہ سعودی عرب کے فرمانروا امام محمد بن سعود کے ہاتھوں ہوا ہے اور درعیہ کو 22 فروری 1727 کو ریاست کا دارالحکومت بنا لیا گیا تھا۔

سعودی قومی دن 23 ستمبر 1932 کو شاہ عبد العزیز بن عبد الرحمن کے ہاتھوں ملک کے متحد ہونے کی تاریخ ہے اور اسی دن اس کا نام بدل کر مملکت سعودی عرب رکھا گیا اور اس کے دار الحکومت کا نام ریاض رکھا گیا۔(۔۔۔)

ہفتہ 28 صفر المظفر 1444ہجری -  24 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16006]    



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]