ماسکو لڑائی سے انکار کرنے والوں کو سخت سزائیں دے رہا ہے... اور غیر ملکیوں کو "شہریت"لینے پہ راغب کر رہا ہے

روس نے نائب وزیر دفاع کو برطرف کر دیا گیا... اور کیف نے تہران کے "ڈرون طیارے فراہم کرنے" کا جواب تعلقات میں کمی سے دیا

بھرتی کے قانون کے خلاف مظاہرے کرنے والے ایک شخص کو کل ماسکو میں گرفتار کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
بھرتی کے قانون کے خلاف مظاہرے کرنے والے ایک شخص کو کل ماسکو میں گرفتار کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
TT

ماسکو لڑائی سے انکار کرنے والوں کو سخت سزائیں دے رہا ہے... اور غیر ملکیوں کو "شہریت"لینے پہ راغب کر رہا ہے

بھرتی کے قانون کے خلاف مظاہرے کرنے والے ایک شخص کو کل ماسکو میں گرفتار کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)
بھرتی کے قانون کے خلاف مظاہرے کرنے والے ایک شخص کو کل ماسکو میں گرفتار کیا جا رہا ہے (اے ایف پی)

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کل ان ترامیم پر دستخط کیے جس میں ان فوجیوں کے لیے قید کی سزا مقرر کی گئی ہیں جو "بغیر اجازت" کے دشمن کے سامنے ہتھیار ڈال دے، لڑنے سے انکار کر دے یا بھرتی کئے جانے کے مرحلے میں حکم کی نافرمانی کریں۔ انہوں نے ایک ایسے قانون پر بھی دستخط کیے جو کم سے کم ایک سال تک فوج میں لڑنے والے غیر ملکیوں کو روسی شہریت دینے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
مزید برآں، روسی وزارت دفاع نے کل (ہفتہ کے روز) فوجی لاجسٹکس کے انچارج نائب وزیر دفاع دیمتری بلگاکوف کو ان کے عہدے سے برطرف کرنے کا اعلان کیا، ان کی جگہ میخائل میزنتسیف کو تعینات کیا جائے گا، جو نیشنل ڈیفنس ایڈمنسٹریشن سینٹر کے سربراہ تھے۔ میزنتسیف  بیرون ملک بھی معروف ہیں، کیونکہ وہ ان حملوں کے ذمہ دار ہیں جو ساحلی شہر ماریوپول پر کئے گئے اور مئی کے آخر میں روس نے اس پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا۔ یوکراینی فریق کے مطابق شہر کے کئی ہفتوں سے جاری محاصرے کے دوران ہزاروں شہریوں کو قتل کر دیا گیا اور شہر کے بڑے حصے کو تباہ کر دیا گیا۔ برطانیہ نے میزنتسیف کو پابندیوں کی فہرست میں بطور "ماریوپول کے قصائی" کے شامل کیا تھا۔
اسی ضمن میں، یوکرین نے ایرانی سفیر پر اعتماد واپس لینے کے ساتھ ساتھ کیف میں ایرانی سفارت خانے میں سفارتی عملے کی تعداد میں نمایاں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ تہران کا روسی افواج کو ڈرون فراہم کرنے سے متعلق اطلاعات کی وجہ سے ہے۔ یوکرینی فیصلے کے جواب میں ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کل کہا کہ تہران "مناسب جواب" دینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ ایران نے پہلے روس کو ڈرون فراہم کرنے سے انکار کیا تھا، لیکن قدامت پسند روزنامہ "کیہان" نے ہفتے کے روز کہا کہ ایران نے "سیکڑوں مسلح ڈرونز" فروخت کیے ہیں۔(...)

اتوار - 29 صفر 1444 ہجری - 25 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16007]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]