رئیسی نے خواتین کی بغاوت کو ختم کرنے کا دیا حکم

مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
TT

رئیسی نے خواتین کی بغاوت کو ختم کرنے کا دیا حکم

مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
مرکزی تہران کے ولی عصر اسکوائر میں احتجاج کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ٹویٹر)
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے تہران پولیس کی تحویل میں کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کی مذمت کرنے والے احتجاج کا مضبوطی کے ساتھ مقابلہ کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ کئی ایرانی شہروں میں آٹھویں روز بھی مسلسل مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔

رئیسی نے کل کہا ہے کہ ایران کو ملک کی سلامتی اور امن پر حملہ کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹنا چاہیے اور نیویارک سے واپسی کے اگلے دن انہوں نے اعلان کیا کہ دشمن ایک لہر، افراتفری پھیلانا اور تکلیف دینا چاہتے ہیں اور ایرانی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ رئیسی نے احتجاج اور امن عامہ اور سیکورٹی میں خلل ڈالنے کے درمیان فرق کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے اور واقعات کو فسادات" سے تعبیر کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 29 صفر المظفر 1444ہجری -  25 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16007]    



سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
TT

سوڈان جلد از جلد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)
عبداللہیان اور ان کے سوڈانی ہم منصب علی الصادق، باکو، آذربائیجان میں ملاقات کے دوران (ایرانی وزارت خارجہ/ٹویٹر)

سوڈان تقریباً 7 سال کے انقطاع کے بعد ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات بحال کرنے جا رہا ہے، اور کسی سوڈانی اہلکار کی جانب سے اس سطح کی یہ پہلی سرکاری سفارتی سرگرمی ہے۔

سوڈانی وزیر خارجہ علی الصادق نے آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں ناوابستہ ممالک کے اجلاس کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تقریباً ایک دہائی قبل سے منقطع تعلقات کی فوری بحالی پر تبادلہ خیال کیا۔

سوڈان نے سابق صدر عمر البشیر کے دور میں جنوری 2016 میں اچانک ایران سے سفارتی تعلقات اس وقت منقطع کر لیے تھے جب انہوں نے کہا  تھا کہ وہ اپنے سابق اتحادی کے ساتھ "تہران میں مملکت سعودی عرب کے سفارت خانے اور مشہد شہر میں اس کے قونصل خانے پر وحشیانہ حملے کی روشنی میں" اپنے تعلقات منقطع کر رہے ہیں۔ تاہم، البشیر نے 2014 سے ایران کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کی راہ ہموار کی تھی، جب اس نے خرطوم میں حسینیت اور ایرانی ثقافتی مرکز کو بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔(...)

جمعہ 19 ذی الحج 1444 ہجری - 07 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16292]