وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر "مشرق وسطی اور شمالی افریقہ 2022" فورم کے اندر تھنک سینٹر فار ریسرچ اینڈ کنسلٹنگ کے زیر اہتمام ایک ڈائیلاگ سیشن میں شرکت کی ہے۔
اعلیٰ سعودی سفارت کار نے کہا ہے کہ ہمیں ایرانی جوہری پروگرام کے سلسلہ میں تشویش ہے اور ہم واضح ہیں کہ ایران کے ذریعہ جوہری ہتھیار کا حاصل کرنا بہت خطرناک معاملہ ہے اور یہ صرف خطے کی سلامتی کے لئے خطرہ نہیں ہے بلکہ بین الاقوامی سلامتی کے ڈھانچے کے لئے بھی خطرناک ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایرانیوں سے سنتے ہیں کہ ان کا جوہری پروگرام سویلین مقاصد کے لئے ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ سچ ہے اور اگر ایسا ہے تو میں ان کے جوہری پروگرام میں شفافیت کی کمی کو نہیں سمجھتا اور بن فرحان نے اس امید کا بھی اظہار کیا ہے کہ ایرانی سب کو یقین دلانے کے لئے شفافیت کا راستہ اختیار کریں گے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتے تو اس سے ان کے ارادوں کے بارے میں بہت سے سوالات پیدا ہوں گے۔
تھنک آف دی سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ (ایس آر ایم جی) کے زیر اہتمام اس فورم میں سیاسی اور اقتصادی حکام کے ایک گروپ کی میزبانی کی گئی ہے اور مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کی سلامتی پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور خطے کو درپیش سب سے نمایاں مواقع اور چیلنجوں کا جائزہ لیا گیا ہے جو توانائی، خوراک کی حفاظت اور بین الاقوامی تجارت کے شعبے سے متعلق ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 29 صفر المظفر 1444ہجری - 25 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر[16007]