"رواداری" پھیلانے کے لیے مصری میڈیا کے اقدامات

سماح ابو بکر بچوں کے ساتھ (سماح ابوبکر کا "فیس بک" پیج)
سماح ابو بکر بچوں کے ساتھ (سماح ابوبکر کا "فیس بک" پیج)
TT

"رواداری" پھیلانے کے لیے مصری میڈیا کے اقدامات

سماح ابو بکر بچوں کے ساتھ (سماح ابوبکر کا "فیس بک" پیج)
سماح ابو بکر بچوں کے ساتھ (سماح ابوبکر کا "فیس بک" پیج)

رواداری کی اقدار کو پھیلانے اور بچوں میں اس کا شعور پیدا کرنے کی کوشش میں یونائیٹڈ میڈیا سروسز کمپنی، جو کہ متعدد آڈیو ویژول اور پرنٹ میڈیا کی مالک ہے، نے بچوں کے لیے خصوصی مواد شروع کرنے کے اپنے عزم کا اعلان کیا، جس کا مقصد مختلف عمر کے مراحل سے تعلق رکھنے والے بچوں کو ایک پروگرام پلان کے ذریعے "متوجہ" کرنا ہے جس میں اینیمیشن، ڈرامہ اور انٹرایکٹو پروگرام شامل ہیں۔
"یونائیٹڈ میڈیا" نے کل ایک پریس بیان میں، "نبتہ" کمپنی کے آغاز کا اعلان کیا، جس کا مشن بچوں کے لیے مواد فراہم کرنا ہے اور امید ہے کہ یہ سات "بڑے" کاموں کے ساتھ آغاز کرے گا، جبکہ اس پروگرام پلان کا آغاز اکتوبر کے شروع میں  "یونائیٹڈ میڈیا" کے چینلز کے ذریعے بچوں کے لیے کھلے وقفے مختص کرنے سے شروع ہو جائے گا۔
میڈیا ریگولیشن کی سپریم کونسل (مصری میڈیا کے کام کو ریگولیٹ کرنے کا ذمہ دار ادارہ) کے سربراہ صحافی مصنف کرم جبر کے اعلان کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ گزشتہ اگست میں "بچوں کے لیے محفوظ میڈیا کے لیے کوڈ آف کنٹرولز اینڈ ایتھکس" کے مسودے کی تجویز دی گئی، جس میں مصری اخبارات اور چینلز کے لیے "ضروری" شقوں سمیت رازداری اور معروضیت، پرتشدد اور جنسی مناظر شائع نہ کرنا، خاندان اور بچوں کا احترام، اور شناخت اور زبان کے تحفظ سے متعلق دیگر شقیں اور بچے کے رویے پر الیکٹرانک گیمز کے اثرات کو کم کرنا شامل ہیں۔ اب اگلے مرحلے میں کوڈ کے باضابطہ طور پر جاری کیے جانے کی امید ہے۔(...)

اتوار - 29 صفر 1444 ہجری - 25 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16007]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]