مشرقی القدس (یروشلم) بین الاقوامی قانون کے مطابق مقبوضہ علاقہ ہے: ابو الغیط

احمد ابو الغیط (عرب لیگ)
احمد ابو الغیط (عرب لیگ)
TT

مشرقی القدس (یروشلم) بین الاقوامی قانون کے مطابق مقبوضہ علاقہ ہے: ابو الغیط

احمد ابو الغیط (عرب لیگ)
احمد ابو الغیط (عرب لیگ)

عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیط نے کل کہا کہ "مشرقی القدس (یروشلم) بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ علاقہ ہے اور اس کے ساتھ کسی دوسری صورت میں برتاؤ کرنا جائز نہیں ہے۔" انہوں نے "ٹویٹر" پر اپنے ذاتی صفحے پر ایک پوسٹ میں مزید کہا کہ "جو لوگ بین الاقوامی قانون کے احترام کا مطالبہ کرتے ہیں انہیں دوہرا معیار لاگو نہیں کرنا چاہیے۔"
عرب لیگ سیکرٹری جنرل نے جمعرات کے روز نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس کے ضمن میں کوسوو کی خاتون صدر فیوزا عثمانی کا خیر مقدم کیا۔
لیگ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان جمال رشدی نے کہا کہ ابو الغیط نے "کوسوو کی خاتون صدر کی طرف سے مزید بین الاقوامی اعتراف اور علاقائی و بین الاقوامی تعلقات کے حصول کے لیے اپنے ملک کی کوششوں کے بارے میں دی گئی بریفنگ کو سنا۔"(...)

اتوار - 29 صفر 1444 ہجری - 25 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [16007]
 



غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
TT

غزہ... بمباری، بھوک اور نقل مکانی

غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)
غزہ کی پٹی کے وسط میں دیر البلح کو ہفتے کے روز مزید اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنایا گیا (ای پی اے)

فلسطینی عوام "الاقصی فلڈ" کے آغاز سے ہی دردناک حالات سے گزر رہی ہے اور غزہ کے باشندوں کو ہلاکتوں کی تعداد اور اندیشوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ہر روز جن تین چیزوں کا سامنا ہے وہ بمباری، بھوک اور نقل مکانی ہے۔ دریں اثناء قیدیوں کے تبادلے کے عوض جنگ بندی کی تلاش جاری ہے تاکہ چاہے عارضی ہی سہی لیکن سب کی پریشانیاں حل ہوں، جب کہ رفح کراسنگ واحد راستہ ہے جس کے ذریعے امدادی سامان کے قافلے داخل ہو سکتے ہیں لیکن مہاجرین اس کے ذریعے فرار نہیں ہو سکتے۔

امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پرتشدد اسرائیلی بمباری کی گونج میں ایک بار پھر اس تشدد کے چکر سے نکلنے کا واحد راستہ دو ریاستی حل اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کو قرار دیا، جب کہ اس بمباری میں درجنوں افراد ہلاک ہو رہے ہیں۔ انہوں نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ آنے والے مہینوں میں اسرائیل کے لیے ایک غیر معمولی موقع ہے کہ وہ اس چکر کو ایک ہی بار ہمیشہ کے لیے ختم کر دے" (...)

اتوار-08 شعبان 1445ہجری، 18 فروری 2024، شمارہ نمبر[16518]