سعودی عرب کا ایک بار پھر سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ

سعودی وزیر خارجہ ہفتہ کے روز جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں (واس)
سعودی وزیر خارجہ ہفتہ کے روز جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں (واس)
TT

سعودی عرب کا ایک بار پھر سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ

سعودی وزیر خارجہ ہفتہ کے روز جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں (واس)
سعودی وزیر خارجہ ہفتہ کے روز جنرل اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں (واس)

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے لیے اپنے ملک کی حمایت کی تجدید کی ہے۔  سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے موقع پر پرسوں شام مملکت کے خطاب میں وضاحت کی گئی کہ اقوام متحدہ کے قیام اور سان فرانسسکو چارٹر پر دستخط کرنے میں مملکت کی شرکت دین اسلام کی دی گئی تعلیمات اور حقیقی عرب روایات کے مطابق تھی جس میں انصاف، احسان، تعاون، امن اور مکالمے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا: "مملکت ہماری دنیا کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی تعاون کے فروغ کے لیے اقوام متحدہ کے اصولوں کے فریم ورک کے اندر کثیر الجہتی بین الاقوامی کارروائی کی حمایت جاری رکھے گی اور ہر اس کام میں فعال طور پر حصہ لے گی اور اس میں پہل کرے گی جو زیادہ پرامن اور منصفانہ دنیا کے لیے کردار ادا کرے اور ہمارے لوگوں اور آنے والی نسلوں کے لیے ایک امید افزا مستقبل حاصل کرے۔ مملکت، بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے میں اقوام متحدہ کے اہداف اور مقاصد کے حصول کی اپنی مستقل خواہش کی بنیاد پر سلامتی کونسل کی اصلاح کے لیے اپنے مطالبے کی تجدید کرتی ہے، تاکہ یہ  آج کی ہماری حقیقت کی نمائندگی کرنے میں زیادہ منصفانہ ہو، بین الاقوامی برادری کی تبدیلیوں اور پیشرفت سے ہم آہنگ رہنے میں زیادہ موثر اور اس کے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے میں زیادہ با اثر ہو۔"(...)

پیر - یکم ربیع الاول 1444ہجری - 26 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [1608]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]