ایران میں "خواتین کی بغاوت" کے خلاف مظاہروں اور سخت اقدامات میں اضافہ

تہران میں بڑھتی ہوئی آگ کے درمیان سکارف کے بغیر ایک ایرانی خاتون کنٹینر کے اوپر نعرے لگا رہی ہے (ٹویٹر)
تہران میں بڑھتی ہوئی آگ کے درمیان سکارف کے بغیر ایک ایرانی خاتون کنٹینر کے اوپر نعرے لگا رہی ہے (ٹویٹر)
TT

ایران میں "خواتین کی بغاوت" کے خلاف مظاہروں اور سخت اقدامات میں اضافہ

تہران میں بڑھتی ہوئی آگ کے درمیان سکارف کے بغیر ایک ایرانی خاتون کنٹینر کے اوپر نعرے لگا رہی ہے (ٹویٹر)
تہران میں بڑھتی ہوئی آگ کے درمیان سکارف کے بغیر ایک ایرانی خاتون کنٹینر کے اوپر نعرے لگا رہی ہے (ٹویٹر)

ایرانی حکام نے "اخلاقی پولیس"، جس پر الزام ہے کہ وہ نوجوان کرد خاتون مہسا امینی کی موت کا سبب بنی، کے خلاف "خواتین کی بغاوت" کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر میں جاری احتجاجی جلوسوں کے خلاف جوابی مظاہروں کو دوبارہ منظم کیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مظاہرین کے خلاف سخت اقدامات کو بڑھا دیا ہے۔
کل "بسیج" فورسز نے اپنے درجنوں حامیوں کو متحرک کیا، جنہیں پرائیویٹ بسوں کے ذریعے وسطی تہران کے "انقلاب اسکوائر" تک پہنچایا گیا۔ سرکاری ٹیلی ویژن نے حکومت کے حمایت یافتہ مظاہرے کی لائیو فوٹیج نشر کی، جس کے دوران وہی نعرے لگائے گئے جو عام طور پر "پاسداران انقلاب" کی تقریبات کے دوران دہرائے جاتے ہیں۔(...)

پیر - یکم ربیع الاول 1444ہجری - 26 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [1608]
 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]