ایران میں "خواتین کی بغاوت" کے خلاف مظاہروں اور سخت اقدامات میں اضافہ

تہران میں بڑھتی ہوئی آگ کے درمیان سکارف کے بغیر ایک ایرانی خاتون کنٹینر کے اوپر نعرے لگا رہی ہے (ٹویٹر)
تہران میں بڑھتی ہوئی آگ کے درمیان سکارف کے بغیر ایک ایرانی خاتون کنٹینر کے اوپر نعرے لگا رہی ہے (ٹویٹر)
TT

ایران میں "خواتین کی بغاوت" کے خلاف مظاہروں اور سخت اقدامات میں اضافہ

تہران میں بڑھتی ہوئی آگ کے درمیان سکارف کے بغیر ایک ایرانی خاتون کنٹینر کے اوپر نعرے لگا رہی ہے (ٹویٹر)
تہران میں بڑھتی ہوئی آگ کے درمیان سکارف کے بغیر ایک ایرانی خاتون کنٹینر کے اوپر نعرے لگا رہی ہے (ٹویٹر)

ایرانی حکام نے "اخلاقی پولیس"، جس پر الزام ہے کہ وہ نوجوان کرد خاتون مہسا امینی کی موت کا سبب بنی، کے خلاف "خواتین کی بغاوت" کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر میں جاری احتجاجی جلوسوں کے خلاف جوابی مظاہروں کو دوبارہ منظم کیا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ مظاہرین کے خلاف سخت اقدامات کو بڑھا دیا ہے۔
کل "بسیج" فورسز نے اپنے درجنوں حامیوں کو متحرک کیا، جنہیں پرائیویٹ بسوں کے ذریعے وسطی تہران کے "انقلاب اسکوائر" تک پہنچایا گیا۔ سرکاری ٹیلی ویژن نے حکومت کے حمایت یافتہ مظاہرے کی لائیو فوٹیج نشر کی، جس کے دوران وہی نعرے لگائے گئے جو عام طور پر "پاسداران انقلاب" کی تقریبات کے دوران دہرائے جاتے ہیں۔(...)

پیر - یکم ربیع الاول 1444ہجری - 26 ستمبر 2022ء شمارہ نمبر [1608]
 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]