برطانیہ نے اپنے قیدیوں کی رہائی میں سعودی عرب کے کردار کی تعریف کیا ہے

برطانیہ نے اپنے قیدیوں کی رہائی میں سعودی عرب کے کردار کی تعریف کیا ہے
TT

برطانیہ نے اپنے قیدیوں کی رہائی میں سعودی عرب کے کردار کی تعریف کیا ہے

برطانیہ نے اپنے قیدیوں کی رہائی میں سعودی عرب کے کردار کی تعریف کیا ہے
گزشتہ روز سعودی عرب کے ولی عہد اور نائب وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز کو برطانوی وزیراعظم لیز ٹیرس کا فون آیا جس میں انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا ہے اور ٹیرس نے روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے طور پر برطانوی قیدیوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے لئے شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی (SPA) کے مطابق گفتگو کے دوران ولی عہد نے ملکہ الیزابتھ دوم کی وفات پر وزیر اعظم سے تعزیت کا اظہار کیا اور بادشاہ چارلس سوم کو برطانیہ کے تخت کی ذمہ داری سنبھالنے پر مبارکباد بھی دیا ہے اور ولی عہد نے ٹیرس کو وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے موقع پر مبارکباد دی ہے اور ان کے کام کے فرائض میں ان کی کامیابی کی خواہش کی ہے اور دونوں ممالک اور عوام کے فائدے کے لئے مل کر کام کرنے کے سلسلہ میں اپنے ارادہ کا اظہار کیا ہے۔

اسی طرح ٹیرس نے روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں کردار ادا کرنے پر شہزادہ محمد بن سلمان کا شکریہ ادا کیا ہے جس کے نتیجے میں 5 برطانوی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے اور کال کے دوران انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور سعودی-برطانوی اسٹریٹجک پارٹنرشپ کونسل کے فریم ورک کے اندر انہیں ترقی دینے کے طریقوں کا جائزہ لیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 02 ربیع الاول 1444ہجری -  27 ستمبر   2022ء شمارہ نمبر[16009]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]